Deobandi Books

تکمیل معرفت

ہم نوٹ :

21 - 34
مونچھوں کے  زیر  سایہ  لب  ِ یار  چھپ   گئے
داڑھی  کے  زیر  سایہ   وہ   رُخسار   چھپ   گئے
بالوں  کی سفیدی  میں  زلفِ   یار  چھپ  گئے
جو یار حسن  کے  تھے   وہ سب    یار  چھپ  گئے
یہ عرض کرتا ہوں کہ صرف اللہ سے دل لگاؤ۔
نورِ تقویٰ لَا اِلٰہَ  کے منفی اور  اِلَّا اللہُ کےمثبت تار سے پیدا ہوتا ہے
یہ تقاضے گناہ کے ہمیں اللہ تک پہنچانے کا ذریعہ ہیں۔تقویٰ کی بنیاد اسی پر ہے کہ تقاضا ہو پھر ہم اس پر عمل نہ کریں۔ مثبت و منفی دو تار ہیں، گناہ کا تقاضا ہوا یہ منفی تار ہے، ہم نے اللہ کے خوف سے اپنے آپ کو بچایا یہ مثبت تار ہے۔ آج سائنس دانوں کی تحقیق ہے کہ دو تاروں سے دنیا کی روشنی ہوتی ہے۔ اللہ نے دونوں تار ہمیں دے دیے۔ لَا اِلٰہَ  کا منفی تار اور اِلَّا اللہُ کا مثبت تار، دونوں تار سے ایمان اور تقویٰ کا نور اور ولایت کا نور ملتا ہے لہٰذا آپ تقاضوں سے گھبرائیں نہیں، جتنا زیادہ شدید تقاضا ہو سمجھ لو کہ ہمیں خدائے تعالیٰ اپنا بہت بڑا ولی بنانا چاہتے ہیں بشرطِ توفیق تقویٰ، لیکن یہ توفیق اور ہمت ملتی ہے اہل ہمت کی صحبت سے۔ حکیم الامت فرماتے ہیں کہ تین کام کرلو تو تقویٰ والے بن جاؤگے۔
نمبر ۱) خود ہمت کرو۔ نمبر ۲) ہمت کی خدا سے دعا کرو۔ نمبر ۳) اہل ہمت کی صحبت میں رہو اور ان سے عطائے ہمت اور استعمالِ ہمت کی دعا کراؤ۔
لَا اِلٰہَ  کی تشریح ہوگئی۔ اب صرف اِلَّا اللہُ لینا ہے۔ اس کے لیے تین باتیں عرض کرچکا ہوں، آج مجلس کا آخری جلسہ ہے، اگر ہم نے ان پر عمل کرلیا تو ان شاء اللہ تعالیٰ میں اپنے بزرگوں کی تعلیمات کی روشنی میں عرض کرتا ہوں کہ سو فیصد ہم سب ولی اللہ ہوجائیں گے۔نمبر ۱) کسی اللہ والے سے جس سے مناسبت ہو تعلق قائم کرنا یعنی صحبتِ
Flag Counter