Deobandi Books

تکمیل معرفت

ہم نوٹ :

7 - 34
تکمیل معرفت
اَلْحَمْدُ لِلہِ وَکَفٰی وَسَلَامٌ عَلیٰ عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی، اَمَّا بَعْدُ
فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ
 بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَشَدُّ حُبًّا  لِّلہِوَقَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
اَللّٰہُمَّ اجْعَلْ حُبَّکَ اَحَبَّ اِلَیَّ مِنْ نَّفْسِیْ وَاَہْلِیْ وَمِنَ الْمَاءِ الْبَارِدِحضراتِ سامعین! آج آخری جلسہ میں میرے قلب میں یہ تقاضا ہوا کہ میں          اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ کی محبت پر کچھ مضمون عرض کروں   ؎
کہاں  تک  ضبطِ  بے  تابی  کہاں   تک  پاسِ  بدنامی
کلیجہ  تھام   لو    یارو   کہ   ہم    فریاد   کرتے   ہیں
یہ شعر ہمارے شیخ حضرت شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ پڑھا کرتے تھے۔حضرت تھانوی  رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ دل کی غذا محبت ہے جیسے پیٹ کی غذا روٹی ہے، آنکھ کی غذا اچھے مناظر، پہاڑ، درخت وغیرہ اچھی چیزیں دیکھنا ہے۔ دل کی غذا محبت ہے لیکن اگر غذا ناقص ہوتی ہے تو صحت خراب ہوجاتی ہے، اگر محبوب ناقص ہے تو دل کی صحت خراب ہوجاتی ہے بلکہ غیراللہ کا نقطۂآغاز دل سے اگر لگا تو اسی وقت سے دل کی پریشانی شروع ہوجاتی ہے۔ 
_____________________________________________
1؎    البقرہ:165جامع الترمذی: 187/2، باب من ابواب جامع الدعوات،ایج ایم سعید
Flag Counter