Deobandi Books

تکمیل معرفت

ہم نوٹ :

12 - 34
اور حرام لذت درآمد نہیں ہونے دی تو گویا اس نے سلطنتِ بلخ اللہ پر فدا کردی۔ قیامت کے دن ان شاء اللہ تعالیٰ ان کا درجہ دیکھنا ؎
داغِ  دل   چمکے   گا    بن   کر   آفتاب
لاکھ  اس  پر   خاک  ڈالی  جائے   گی
اصغر گونڈوی رحمۃ اللہ علیہ جگر کے استاد فرماتے ہیں؎
توڑ  ڈالے  مہ  و  خورشید  ہزاروں  ہم  نے
تب  کہیں جا کے  دکھایا  رُخِ زیبا  تو  نے
زمین کے چاند سورج جیسی حسین شکلوں سے  ہم نے صرفِ نظر کیا ہے، تب کہیں جاکر ہم کو اللہ ملا ہے، گناہ سے بچنے کا دل پر زخم کھایا ہے تب دل میں بہار آئی ہے۔ اسی کو اصغر گونڈوی  رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں؎
ہم نے لیا ہے دردِ دل کھو کے  بہارِ  زندگی
اک گل تر کے  واسطے میں نے چمن  لٹادیا
دوستو! اگر کنکر پتھر دے کر ایک کروڑ کا موتی مل جائے تو بتائیے یہ مہنگا سودا ہے؟ اگر نظر بچانے سے،غیروں کو دل نہ دینے سے اللہ ملتا ہے تو اس سے سستا سودا اور کیا ہوگا کیونکہ       اللہ تعالیٰ کی ذات پاک اتنی قیمتی ہے کہ اس کی کوئی قیمت نہیں۔
نعمتوں میں انہماک جو باعثِ غفلت عن الحق ہو            دوسراالٰہِ  باطل ہے
اب مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ بعض لوگو ں کو رزق اور عمدہ عمدہ غذاؤں کا شوق ہے،یہ لَا اِلٰہَ  کی تفسیر ہو رہی ہے، مال کی نفی ہوچکی، اب نمبر آرہا ہے اچھی اچھی غذاؤں کا۔ مولانا فرماتے ہیں کہ بعض لوگ کھانے کے اتنے حریص ہیں کہ دعوت اگر مل جائے تو جماعت کی نماز چھوڑ دیتے ہیں۔ افطار کا وقت ہے، دہی بڑے ٹھونستے چلے جارہے
Flag Counter