Deobandi Books

تکمیل معرفت

ہم نوٹ :

13 - 34
ہیں۔ جب سجدہ کرتے ہیں تو کہتے ہیں اَللہُ اَکْبَرُاللہ بڑا ہے، مگر دہی بڑا کہتا ہے کہ میں بڑا ہوں۔ میں پہلے نکلوں گا حلق سے کیونکہ تم نے یہاں تک ٹھونسا ہوا ہے۔ اوّل تو جماعت کی نماز چھوڑنا جرم، پھر اتنا ٹھونسنا کہ حلق سے غذا باہر آنے لگے یہ بھی جائز نہیں، صحت کے لیے مضر ہے، اتنا کھانا کیسے جائز ہوگا؟ لہٰذا مولانا رومی فرماتے ہیں کہ جن کو اچھے اچھے کھانے کا شوق ہے تو بے شک رزق اچھا مل جائے تو کوئی حرج نہیں، مگر رزّاق کی محبت پر رزق غالب نہ آئے۔ نعمت کی محبت جب نعمت دینے والے کی محبت پر غالب ہوجائے تو سمجھ لو کہ یہ شخص ناشکرا ہے۔ اس لیے علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے ذکر کو مقدم فرمایا شکر پر فَاذۡکُرُوۡنِیۡۤ اَذۡکُرۡکُمۡ  تم یاد کرو مجھے اطاعت سے۔ یہ تفسیر بیان القرآن میں ہے کہ تم یاد کرو مجھے اطاعت سے میں تمہیں یاد کروں گا اپنی عنایت سے وَ اشۡکُرُوۡا لِیۡ7؎ علامہ آلوسی فرماتے ہیں کہ شکر کو اللہ تعالیٰ نے مؤخر بیان کیا، ذکر کو مقدم فرمایا، اس میں کیا حکمت ہے؟ فرماتے ہیں کہ اِنَّ حَاصِلَ الذِّکْرِ اَلْاِشْتِغَالُ بِالْمُنْعِمِ ذکر کرنے والا نعمت دینے والے کے ساتھ مشغول ہے۔ وَاِنَّ حَاصِلَ الشُّکْرِ اَلْاِشْتِغَالُ بِالنِّعْمَۃِ جو شکر کررہا ہے وہ نعمت میں مشغول ہے۔فَالْاِشْتِغَالُ بِالْمُنْعِمِ اَفْضَلُ مِنَ الْاِشْتِغَالِ بِالنِّعْمَۃِ8؎ ایک نعمت میں غرق ہے اور ایک نعمت دینے والے میں ڈوبا ہوا ہے یعنی اللہ کی یاد میں غرق ہے۔ ظاہر ہے کہ جو اللہ کی یاد میں مشغول ہے اس کا درجہ بڑا ہے، اس لیےاللہ تعالیٰ نے اپنی یاد کو مقدم فرمایا کہ اگر تم نے ہماری یاد نہ کی تو نعمتیں تم پر غالب ہوجائیں گی، تم رزق کے غلام بن جاؤگے، عبدالرزاق کے بجائے عبدالرزق ہوجاؤگے۔ نعمتوں کے پیچھے اتنا لگوگے کہ نعمت دینے والے کو فراموش کردوگے لہٰذا ہماری یاد میں زیادہ لگو تاکہ نعمتو ں پر ہماری محبت غالب رہے۔ اور ان نعمتوں کا انجام بھی تو سوچو کہ کیا ہے۔ رات کو بریانی کھاتے ہو لیکن صبح کو بیت الخلاء میں کیا نکالتے ہو؟ امپورٹ کیسی اور ایکسپورٹ کیسا، لہٰذا نعمت پر شکر تو کرو لیکن دل نہ لگاؤ۔ یہ ہوگیا دوسرا اِلٰہَ۔ پہلا اِلٰہَ  مال تھا، دوسرا خدا ہم نے کیا بنایا ہوا ہے؟ رزق اور عمدہ
_____________________________________________
7؎    البقرۃ : 152روح المعانی:19/2، البقرۃ(152)، داراحیاءالتراث، بیروت- ذکرہ بلفظ لأن فی الذکر  اشتغالا بذاتہ تعالیٰ وفی الشکراشتغالابنعمتہٖ والاشتغال بذاتہ تعالٰی اولٰی من الاشتغال بنعمتہٖ
Flag Counter