عزیز و اقارب کے حقوق |
ہم نوٹ : |
مسلمانوں کی آبرو ریزی کرتے ہیں، یہ تمام گناہ ایک آگ ہیں، جس کی وجہ سے ایمان کے ہرے بھرے درخت کو نقصان پہنچتا ہے۔ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے ہم سب کی خطاؤں کو معاف فرمائے اور ہمیں اللہ تعالیٰ توفیق اور ہمت نصیب فرمائے کہ تمام غیر شریفانہ حرکتوں کو ہم چھوڑ دیں۔ آپ سوچئے کہ جس وقت بندہ کسی گناہ ہیں مبتلا ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ کے نزدیک وہ کیسا ہوتاہے؟ خدا تو ہر وقت دیکھتا ہے کہ یہ بندہ کیا کررہا ہے۔ ذرا مراقبہ کریں کہ اللہ تعالیٰ ہر وقت ہم کو دیکھ رہا ہے اور ہم کیا کررہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا ہمارے ساتھ کیا معاملہ ہوگا کہ اللہ تعالیٰ کے غضب کو ہم اپنے اوپر حلال کررہے ہیں۔ شیخ اور مرید کے بعض حقوق و فرائض اس لیے دوستو! ذرا ہمت سے کام لو۔ نفس کے سامنے ڈھال پٹکنے کا نام مردانہ پن نہیں ہے، ہتھیار ڈال دینا زنانہ پن ہے۔ نفس کے خلاف ہمت سے جہاد کرو، اپنی طرف سے پوری کوشش کرو۔ سال بھر کوشش کی لیکن انسان ہے، کبھی پیر پھسل گیا تو اس کو لغزشِ پاکہتے ہیں اور یہ کوئی تعجب کی بات نہیں، لیکن نفس کے سامنے بالکل ہتھیار ڈال دینا اور ہاتھ جوڑ کے اُس کے پیچھے چلنا یہ کمینہ پن ہے، یہ پھسلنا نہیں پھسلانا ہے، اس کا علاج کرو۔ وہ کیا علاج ہے؟ توبہ کرکے خیرات کرو، صدقہ کرو، دس بیس رکعات نفل پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے روؤ، مگر افسوس یہ ہے کہ بعض لوگ سنتے ہیں مگر مجال نہیں کہ دو چار رکعت نفل پڑھیں۔ رات دن شیخ کی خدمت میں لگے ہوئے ہیں، مگر جب ان سے نگاہوں کی خطائیں ہوتی ہیں تو تلافی کی توفیق نہیں ہوتی کہ دس بیس رکعات نفل پڑھ لیں۔ شیخ کیا بچا لے گا؟ خوب سمجھ لیں کہ شیخ بچا نہیں سکتا۔ شیخ آخرت کا کوئی ٹھیکیدار نہیں ہے ؎راہ بر تو بس بتا دیتا ہے راہ راہ چلنا را ہ رو کا کام ہے تجھ کو مرشد لے چلے گا دوش پر یہ ترا راہ رو خیالِ خام ہے