ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد اول ) ------------------------------------------------------------- 196 ملا کر چلایا اور اس نے حسن ظن کی وجہ سے رکھ لیا تو یہ بھی درست نہیں ۔ بات صاف کر دے ۔ ( 71 ) مرشد کے پاس کم از کم 40 دن رہے : عرض کیا گیا کہ مرشد کے پاس کم از کم کتنی مدت رہنا چاہئے ؟ فرمایا کہ بزرگوں نے مختلف مدتیں متعین کی ہیں ۔ چنانچہ شاہ عبدالقدوس گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ کے یہاں دو سال تھے ۔ حاجی امداد اللہ صاحب کے یہاں چھ ماہ ۔ اور یہ اختلاف بوجہ اختلاف زمانہ کے ہوا کہ اب فرصتیں کہاں ہیں ۔ میرے یہاں مدت چالیس یوم ہیں ۔ ( 72 ) متبع سنت ہی کامل ہے : فرمایا کہ بہت سے فقراء صوفیوں کی صورت بنائے پھرتے ہیں اور میلے کچیلے اور نشہ کے شوقین اور گالیاں بکتے ہوئے جن کو لوگ پہنچا ہوا خیال کرتے ہیں ۔ حقیقت یہ ہے کہ اگر یہ وضع حق تعالی کو پسند ہوتی تو انبیاء کو ایسی ہی وضع میں بھیجتے اور ان کے ایسے حالات رکھتے ۔ معلوم ہوا کہ جس وضع اور حالات میں انبیاء آئے وہی مطلوب ہے ، دیگر حالات مطلوب نہیں ہیں ۔ مقصود تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی اطاعت ہے ۔ جو شخص آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا پابند ہو وہی کامل ہو سکتا ہے ۔ اب دوکاندار پیروں نے عجیب عجیب جال پھیلا رکھے ہیں ۔ عوام ہیں کہ ایسوں کے فورا معتقد ہو جاتے ہیں ۔ ( 73 ) شادی نہایت آسان چیز ہے : شادی کے متعلق فرمایا کہ جو کام نہایت ہی سہل تھا اس کو لوگوں نے سخت دشوار بنا دیا ، وہ کیا ہے شادی ۔ صحابہ کے وقت میں ایسی خیال کی جاتی تھی جیسے اور کھانے پینے کی باتیں ہیں ۔ دیکھئے کہ حضرت عبدالرحمن بن عوف کا نکاح ہوا اور