ملفوظات حکیم الامت جلد 12 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد اول )------------------------------------------------------------- 122 ( 59 ) کشف کو قرب حق میں کوئی دخل نہیں : فرمایا کہ قابل تحصیل اور لائق قدر وہ چیز ہے کہ جس سے قرب خداوندی میں کچھ ترقی ہو اور جو چیز قرب میں باعث ترقی نہ ہو وہ قابل تحصیل نہیں ہے ۔ تو دیکھنا چاہئے کہ سلوک میں جو کشف عالم ناسوت ہوتا ہے یا عالم ملکوت کا کشف ہوتا ہے اس سے کسی درجے میں ترقی ہوتی ہے یا نہیں ۔ جس شخص کا جی چاہے خود کشف کے وقت غور کرے کہ اس وقت کچھ زائد قرب محسوس ہوتا ہے یا نہیں ؟ سو دیکھے گا کہ اس وقت گو نہ بعد ذات خداوندی سے ہے برخلاف عبادت کے کہ اگر ایک مرتبہ سبحان اللہ کہے گا تو کچھ نہ کچھ قرب ضرور بڑھا ہوا وجدانا پاوے گا ۔ ( 60 ) تفویض شعار کاملین ہے : فرمایا کہ بعض مرتبہ منتہی اپنے لئے گوشہ عافیت تجویز کرتا ہے ، تاکہ آفاقی اور انفسی آفات سے محفوظ رہے ، لیکن اس کو اس عافیت میں بھی اس کے بلا اختیار یا تو کوئی آفاقی آفت پیش آ جاتی ہے جو کہ عافیت سوز ہوتی ہے ، اور اگر آفاقی پیش نہیں آتی تو انفسی آفات ایسی پے درپے پیش آتی ہیں کہ اس کو گوشہ عافیت ترک کرنا پڑتا ہے ۔ جب وہ اس کا مشاہدہ کرتا ہے ، پھر اپنے لئے کچھ تجویز نہیں کرتا بلکہ تفویض محض کرتا ہے اور عوام سے جو کلفتیں پیش آتی ہیں ان کا تحمل کرتا ہے کیونکہ جانتا ہے کہ اگر برداشت نہ کروں گا اور عافیت کو اختیار کروں گا تو اس سے زیادہ آفات میں مبتلا ہو سکتا ہوں ۔ ( 61 ) مخلوق سے بالکل علیحدہ رہنا کمال نہیں : فرمایا کہ مبتدی اور منتہی کا اختلاط مخلوق کے ساتھ بظاہر یکساں ہے ، یعنی مبتدی بھی اختلاط کرتا ہے اور منتہی بھی ۔ لیکن فرق یہ ہے کہ مبتدی تو مخلوق سے اپنی مصلحت کے لئے تعلق رکھتا ہے اور منتہی ان کی مصلحت اصلاح کے لئے اور