ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
شرعیہ میں تحریف کی گئی - پھر ایسا کرنے کی نحوست بھی دیکھ لی ان لوگوں کو واقعات کے مشاہدہ کے بعد اس کی مضرت معلوم ہوئی اور ہم غریبوں کو بحمد اللہ تعالیٰ پہلے ہی اس کی حقیقت معلوم ہوچکی تھی لوگوں سے سب و شتم کیا برا بھلا کہا قسم قسم کے بھتان اور الزامات لگائے مگر حقیقت پر پردہ ڈالنے سے کہیں پردہ پڑا کرتا ہے - اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ بہت جلد حقیقت کا انکشاف ہوگیا اور قل جاء الحق و زھق الباطل - ان الباطل کان زھوقا کا ظہور ہوگیا جس کا خود اکثر معترضین نے اقرار کرلیا - ( ملفوظ 220 ) علماء مشائخ سے تقویٰ و طہارت میں کمی کی شکایت ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ تقویٰ اور طہارت بڑی چیز ہے مگر آجکل قریب قریب ہر طبقے میں اس کی کمی ہے خصوص علماء اور مشائخ میں اس کی کمی ہونا نہایت ہی مذموم ہے اس لئے کہ یہ پیشوا اور مقتدا کہلائے جاتے ہیں اور خدا تعالیٰ کا فضل ہوتا ہے تو غیر علماء کو یہ دولت نصیب ہو جاتی ہے مدرسہ دیوبند میں خواجہ صاحب کا قیام ہوا - شب کا وقت ہو مہتمم صاحب نے مہمان خانہ میں خادم مدرسہ کو روشنی کرنے کے لئے حکم فرمایا - خواجہ صاحب نے کہا کہ اگر یہ لالٹین اور تیل آپ کا نجی ہے تب تو کوئی حرج نہیں اور اگر مدرسہ کا ہے تو میں خود انتظام کرلوں گا - امیر شاہ خان صاحب بھی اس وقت مدرسہ میں ٹھہرے ہوئے تھے سن کر میرا نام لیکر کہا کہ یہ تو اس کے ملنے والوں میں ہے - ایک مرتبہ مولانا اصغر حسین صاحب جو نپور میں بحیثیت مدرسی مقیم تھے - ایک نووار طالب علم مسجد کے چراغ میں مطالعہ کرنے بیٹھے اور جس وقت چراغ گل ہونے کا معمول تھا اس وقت خود چراغ گل کردیا اور اس کی روشنی میں پھر کتاب کا مطالعہ نہیں کیا بلکہ اپنا چراغ روشن کرلیا - مولانا اصغر حسین صاحب نے کہا کہ یہ