ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
( ملفوظ 177 ) رسالہ تمہید الفرش لکھتے وقت چار حالتیں ایک سلسلہ گفتتگو میں فرمایا کہ رسالہ تمہید الفرش فی تحدید العرش کے لکھنے کے وقت تسلی کے کلام سے نہیں ہوئی جس قدر صوفیہ کے کلام سے ہوئی اس وقت جو حالت تھی اس کے چار جزو تھے ایک حیرت ایک غیرت ایک ثناء ایک دعاء یہ چار حالتیں تھیں ان کی ضروری تفصیل رسالہ میں مذکور ہے اور یہ جسیی گزریں ان کے بیان پر قدرت نہیں صفات میں کلام کا کیا کوئی احاطہ کرسکتا ہے حیرت کی یہ حالت تھی - حیران شدہ ام درا ارزدیت اے چشم جہانیاں بسویت ما و بخیر و خموشی آفاق ہمہ بہ گفتگو یت خسر و بکمند تو اسیریت بچارہ کجا ردو ذکویت ان بزرگوں کے کلام سے کچھ تسلی ہوئی ورنہ حیرت کا اس قدر غلبہ کہ بیان سے باہر ہے اس حالت میں بار بار دعا ء کرتا تھا ربنا لا تزع قلوبنا بعد اذ ھدیتنا ورنہ کیا کوئی تحقیق کرسکتا ہے - نہ ادراک درکنہ ذاتش رسد نہ فکرت بغور صفاتش رسد وہ دل میں آتا ہے سمجھ میں نہیں آتا - محدود غیر محدود کا احاطہ کیسے کر سکتا ہے کسی مجذوب نے خوب کہا ہے کہ عقل وہ ہے کو خدا کو پاوے اور خداوہ ہے کو عقل میں آوے اور عقل کی عجز کی یہ حالت ہوتی ہے - دریں ورطہ کشتی فروشد ہزار کہ پیدا نشد تختہ برکنار اور یہ حالت ہوتی ہے - ا اندیں راہ انچہ می آید ست حیرت اندر حیرت اندر حیرت است اور شریعت نے جو نہی فرمائی ہے کنہ میں خوض کرنے سے اس سے