ملفوظات حکیم الامت جلد 6 - یونیکوڈ |
کے خلاف ہی کروں گا اور کیا یہ تمہارا طرز مقصود میں تم کامیاب بنا دے گا عرض کیا کہ نہیں فرمایا کہ پھر ایسا طرز کیوں اختیار کیا اور ایک ہی بات پر اصرار کیوں ہے جب میں یہ بتلا چکا کہ بیعت ضروری چیز نہیں ضروری چیز تعلیم پر عمل کرنا ہے - عرض کیا اب نہ کروں گا فرمایا کہ پہلے ہی کیوں ایسی بات کیا کرتے ہو - 29 ربیع الثانی 1351 ھ مجلس بعد نماز جمعہ ( ملفوظ 167 ) حق تعالیٰ شانہ کی شان رزاقی ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حضرت مولانا محمد قاسم صاحب رحمتہ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ ذہن تو دنیا سے رخصت ہوچکا مگر کچھ حافظ باقی ہے اور وہ بھی اندھوں میں ایک حکیم صاحب ہیں رامینا دہلی میں ان کو تشخیص میں کمال ہے اور یہ کمال حضرت مولانا گنگوہی رحمتہ اللہ علیہ کی دعاء سے ان میں پیدا ہوا - انہوں نے ایک مرتبہ حضرت سے عرض کیا تھا کہ میں نابینا ہوں دوسرے طبیب تو قارورہ دیکھ کر رنگ کر زبان یا چہرہ دیکھ کر مرض کی شناخت کرلیتے ہیں میں کوئی چیز نہی دیکھ سکتا تو میں کیسے مرض کی شناخت کرسکتا ہوں دعا کر دیجئے کہ مجھ کو نبض میں کمال ہوجاوے نبض دیکھ کر معلوم کرلیا کروں - چنانچہ حضرت کی دعاء سے یہی بات ان کے اندر پیدا ہوگئی کہ نبض دیکھ کر مرض کو شناخت کرلیتے ہیں اور یہ سب حق تعالیٰ کے قبضہ میں ہے اسباب ان کے ہاتھ میں ہیں جو رہ رزق پہنچانا چاہتے ہیں اس کے ویسے ہی اسباب پیدا فرمادیتے ہیں اور ان کی شان رزاقی ایسی ہے کہ ایک بزرگ الہام سے حق تعالیٰ کا ارشاد نقل فرماتے ہیں کہ اے بندہ جب میں تیرے منع کرنے پر بھی تیرا رزق نہیں روکتا تو کیا تیرے مانگنے پر نہ دوں گا - چنانچہ اگر کوئی شخص اللھم ارزقنی کی جگہ اللھم لاترزقنی کا وظیفہ پڑھا کرے تو کیا اس کو رزق نہ ملے گا ضرور ملے