ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
کہ متکلمین بھی ان کے ساتھ ہو گئے لیکن واقعات و مشاہدات اس کی تغلیط کرتے ہیں ان صاحبوں کی بڑی دلیل جانوروں کا مکلف نہ ہونا لیکن یہ مکلف نہ ہونا ایسا ہے جیسا نابالغ لڑکا مکلف نہیں ہوتا حالانکہ اس میں عقل ہوتی ہے مگر اتنی نہیں ہوتی جس سے مکلف ہو جس کا حاصل یہ ہے کہ نابالغ میں عقل کافی نہیں ہوتی ایسے ہی جانوروں میں عقل ہے مگر کافی نہیں اس لئے مکلف نہیں تو مکلف نہ ہونا دلیل نہیں ہوئی عدم عقل کی ـ 21/ ذی الحجہ 1350 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم پنجشنبہ جہاں جائے وہاں کے معمولات معلوم کرے ( ملفوظ 99 ) ایک صاحب کی غلطی پر مواخزہ فرماتے ہوئے ان کے نا واقفی قواعد کے عزر کرنیکے جواب میں فرمایا کہ میں اس کو تسلیم کرتا ہوں کہ بدون کسی جگہ جائے ہوئے ـ اطلاع کئے ہوئے کسی جگہ کے معمولات کی کیا خبر کہ وہاں کے کیا اصول ہیں کیا قواعد ہیں مگر اتنی عقل تو ہونا چاہیئے کہ جہاں جائے وہاں کے رہنے والوں سے معلوم کر لے یہ تو کوئی ایسی باریک اور غامض بات نہیں جو سمجھ میں نہ آسکے ایسی موٹی بات اور اس میں یہ گڑبڑ تو پھر ایسے شخص سے آئندہ ہی کیا امید ہو سکتی ہے میں کہا کرتا ہوں کہ ایسی باتوں کو نہ سمجھنا بے عقلی یا بد فہمی کے سبب سے نہیں ہوتا بلکہ زیادہ بے فکری کے سبب ہوتا ہے ـ جو کہ ختیاری ہے بس یہ ہے وجہ میرے مواخزہ کی میں جب کسی غلطی کے صدور پر کسی سے سوال کرتا ہوں کہ یہ بتلاؤ کہ اس غلطی کا سبب بدفہمی ہے یا بے فکری اکثر ہوگ یہ سمجھ کے اگر بے فکری کو سبب بتلاتے ہیں تو وہ چونکہ اختیاری ہے مواخزہ سخت ہوگا بس جان بچانے کے لئے کہہ دیتے ہیں کہ بد فہمی میں اس پر کہتا ہوں کہ بے فکری اگر سبب ہوتی تو چونکہ وہ اختیاری ہے اس لئے امید انسداد کی قریب نہیں لہزا تم سے موافقت مشکل ہے تمھاری خدمت سے معزور ہوں ـ توکل کی صورت بھی بڑی دولت ہے ( ملفوظ 100 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ توکل تو اتنی بڑی چیز ہے جس کو حق تعالی نصیب فرمادیں بڑی دولت اور بڑی نعمت ہے باقی ہم جیسوں کو تو اگر توکل کرنے والوں کی نقل ہی نصیب ہو جاوے یہ بھی سب کچھ ہے اس پر بھی فضل ہو جاتا ہے ـ دیکھ لیجئے کہ رؤسا کے یہاں نقل پر بھی انعام ملتا ہے بلکہ بعض دفعہ زیادہ ملتا ہے اصلی خربوزہ تربوزہ آم کریلے لے جائے تو بازار کی قیمت تو چار آنہ ملے گی اور اگر نقلی لے جائے تو انعام پانچ دس روپیہ ملجاتے ہیں تو اسی طرح ہمارا توکل تو کیا اگر نقل بھی