ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
تکثیر سواد یا تکثیر بیاض ( ملفوظ 416 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں مزاحا فرمایا کہ تکثیر سواد تھوڑا ہی مقصود ہے یعنی تکثیر مجمع تکثیر بیاض مقصود ہے ـ یعنی قلب کا روشن ہونا ـ کثرت مشاغل سے قواعد کی ضرورت پڑتی ہے ( ملفوظ 417 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ کثرت مشاغل کی وجہ سے قواعد و ضوابط کی ضرورت ہوتی ہے ـ اور اگر کثرت سے مشاغل نہ ہوں تو پھر قواعد ضوابط کی چنداں ضرورت نہیں ہوتی اور بے ضابتگی سے تنگی بھی نہیں ہوتی ـ مثلا ایک شخص عصر کے بعد ملنا چاہتا ہے اور مجھ کو کوئی کتاب دیکھنا ہے یا کوئی فتوی لکھنا ہے تو اب تنگی ہوگی یا نہیں ـ یقینی بات ہے کہ تنگی ہوگی ـ سبب اس کا وہی مشاغل اور اگر کوئی کام نہ ہوتا تو اس شخص کو لے کر بیٹھ جاتا دس پانچ منٹ میں کوئی حرج نہ تھا ـ نجس اپنے معدن میں نجس نہیں ( ملفوظ 418 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ فقہا فرماتے ہیں جو نجس چیز اپنے معدن میں ہو وہ نجس نہیں ہوتی ـ چناچہ پیشاب مثانہ میں بھرا ہوا ہوتا ہے ـ اور نماز پڑھنا جاہز ہے ـ وجہ یہ کہ وہاں ازالہ پر قادر نہ تھا ـ پس معدن میں ضرورت ہے اور خارج میں پاک کرنا ضروری ہوا ـ صاف اور سچ بات کرنا آسان ہوتا ہے ( ملفوظ 419 ) ایک صاحب کی غلطی پر مواخزہ فرماتے ہوئے فرمایا کہ اس مواخزہ اور کھود کرید کی وجہ سے میں اس قدر بدنام ہوں کہ ایک شخص نے کہا تھا کہ منکر نکیر کے سوالوں کا جواب تو آسان مگر اس کے سوالوں کا جواب مشکل ہے میں نے سن کر کہا کہ بالکل ٹھیک ہے وہاں سچ بولو گے ـ بات نہیں بناؤ گے ـ اس لئے ان کا جواب آسان ہے اور یہاں بات بناتے ہو وہ چلتی نہیں اس لئے جواب مشکل ہوتا ہے ـ امراض کی تشخیص صرف مصلح کر سکتا ہے ( ملفوظ 420 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ امراض کی تشخیص اور تجویز مصلح ہی کر سکتا ہے ـ طالب نہیں سمجھ سکتا ـ جیسے طبیب ہی مرض کو پہچان سکتا ہے اور علاج تجویز کر سکتا ہے ـ مریض نہیں کر سکتا مجھ کو ایک مرتبہ کم خوابی کی شکایت تھی ـ حکیم صاحب سے تدابیر پوچھا کرتا تھا مگر جب نفع نہ ہوا میں سمجھا کہ حکیم صاحب سے شرح اسباب لایا اور اس کو دیکھنا شروع کیا نتیجہ یہ ہوا کہ اس میں جیسے اسباب لکھے تھے سب اپنے اندر پاتا تھا ـ اس لئے کچھ تجویز نہ کر سکا ـ تب خیال ہوا کہ کلیات کو