ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
صاحب رحتہ اللہ علیہ کی بھی یہی شان تھی ـ بھوپال میں ایک فقیر آیا تھا ـ امراء کو معتقد بناتا پھرتا تھا چونکہ حافظ صاحب بڑے آدمی تھے ـ ان کو بھی مسخر کرنے آیا ـ مسند پر بیٹھے تھے کہ کونے میں کھڑے ہو کر توجہ کی حافظ صاحب کو محسوس ہو گیا اس پر اس فقیر کی طرف متوجہ ہو کر کہا ـ سنبھل کے رکھنا قدم دشت خار میں مجنوں کہ اس نواح میں سودا برہنہ بپا بھی ہے یہ کہنا تھا کہ دہڑام سے زمین پر گر پڑا ـ اور اٹھ کر ہاتھ جوڑ کر کہنے لگا کہ میں بھی حضور ہی کا شغال رنگین ( رنگا گیدڑ ) ہوں کہا کہ جاؤ ان باتوں میں کیا رکھا ہے ـ اتباع سنت اختیار کرو ـ یہ حافظ صاحب حضرت حاجی صاحب رحنتہ اللہ علیہ سے بیعت تھے اور حضرت ہی سے مجاز تھے ـ حضرت گنگوہی اور حضرت حاجی صاحب ( ملفوظ 325 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ کا با کمال ہونا اس سے ظاہر ہے کہ حضرت مولانا گنگوہی رحمتہ اللہ علیہ جیسے شخص کا تعلق عقیدت حضرت سے تھا ـ حضرت مولانا قاسم رحمتہ اللہ علیہ کا معتقد ہونا تو اس درجہ کی حجت نہیں ـ اس لئے کہ وہ خود ہی اخلاق میں اور عشق میں مغلوب تھے ـ البتہ حضرت مولانا گنگوہی رحمتہ اللہ علیہ میں ایک خاص انتظامی شان تھی ـ جیسے انبیاء علیہم السلام کے ورثاء میں ہونا چاہئے ـ وہی شان تھی ـ حضرت مولانا گنگوہی رحمتہ اللہ علیہ کی جس کا اثر تھا ـ لا یخافون فی اللہ لومۃ لائم حق میں ذرہ برابر کسی کی پرواہ نہیں کرتے تھے ـ اگر حضرت حاجی صاحب میں ذرا بھی کمی ہوتی تو مولانا علی الاعلان تعلق قطع فرمادیتے ـ مولویوں کو مالیات سے بچنا چاہئے ( ملفوظ 326 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ مولویوں کو مالیات سے بچنا چاہئے ـ اس معاملہ میں ان کو پڑنا ہی نہیں چاہئے ـ میں ایک مرتبہ نواب صاحب ڈھاکہ کو مدعو کیا ہوا ڈھاکہ گیا ـ نواب صاحب نے بدون میری تحریک کے مدرسہ دیوبند کے لئے روپیہ دینا چاہا ـ مجھے لیتے ہوئے بھی غیرت آئی لیکن اگر انکار کرتا ہوں تو خواہ مخواہ کا تقوی بگھاڑنا تھا ـ اور ان کی دل شکنی کی بھی خیال تھا اور مدرسہ کا بھی نقصان ـ میں نے کہا کہ میرا سفر ہوگا اور سفر میں اتنی بڑی رقم کا پاس ہونا خطرہ سے خالی نہیں ـ ہر وقت یہ ہی کھٹک رہے گی کہ کہیں گم نہ ہو جائے ـ کوئی نکال نہ لے ـ اسلئے مناسب یہ ہے کہ آپ بیمہ کر کے روانہ کر دیجئے وہ سمجھ گئے کہا کہ بہت اچھا ـ آپ مہتمم صاحب کو رقعہ تو لکھ دیں میں بیمہ کر دوں گا ـ میں نے کہا کہ بہت اچھا ـ میں لکھ دوں گا ـ تو مالیات میں مولویوں کا پڑنا ہی برا ہے ـ