ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
تعلق نہ رکھوں گا مگر خیر انہوں نے معزرت کر لی میں نے در گذر کیا بہر حال میں تو اپنی طرف سے کسی کو الجھانا نہیں چاہتا میری جو حالت ہے وہ کھلی ہوئی ہے اور جو بات ہے وہ صاف ہے یہ ہی میں دوسروں سے چاہتا ہوں کہ وہ بھی سلیقہ اور طریقہ سے خدمت لیں ایچ پیچ نہ کریں پھر مجھ کو خدمت سے کوئی عذر نہیں ـ بھوک ہڑتال کا شرعی حکم ( ملفوظ 14 ) ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت یہ بھوک ہڑتال نئی ایجاد ہے فرمایا کہ یہ خود کشی کے مترادف ہے ـ اگر موت واقع ہو جائے گی تو وہ موت حرام ہوگی اور بزدلی پر بھی دال ہے کہ آئندہ آنے والے مصائب سے گھبرا کر ایسا کرنے پر آمادہ ہو جاتے ہیں ـ ( مزاحا فرمایا نر نہیں رہتے مادہ بن جاتے ہیں ) میں کہتا ہوں کہ بھوکے مرگئے تو کسی کا کیا حرج ہوا اور کسی کو کیا نقصان پہنچا جو سوجھتی ہے الٹی ہی سوجھتی ہے ایک فاتر العقل لیڈر گاندھی نے اپنے اتباع کو یہ بھی مشورہ دیا تھا کہ بیویوں کے پاس جانا چھوڑو آئندہ نسل بند ہو جائے گی اور جو موجود ہیں یہ مر جائیں گے پھر اہل حکومت کریں گے یہ عاقل ہے بدفہم بدعقل اسی پر لوگ اس کی بیدار مغزی کے قائل ہیں بات یہ ہے کہ ان معتقدین کی جماعت بھی ان امور میں اس سے کم نہیں اس مشورہ کی تو بالکل ایسی مثال ہے جیسے ایک شخص کی بھینس چور لے گئے جا کر دیکھا کہ رسا موجود تھا تو پکار کر کہتا ہے کہ لے جاؤ مگر باندھو گے کہاں میں یہ ہی حالت ان عقلاء کی ہے حکومت کا مدار خاص نسل پر سمجھتے ہیں جیسے اس شخص نے بھینس باندھنے کا مدار خاص رسے پر سمجھا ایسے بیدار مغزوں سے تو وہ گنوار ہی اچھے جو اپنا مطلب اور مقصد تو مفید طریقہ پر نکال لیتے ہیں ایک گنوار کا قصہ ہے کہ ایک تحصیلدار کو ایک تحصیل میں کئی برس کا عرصہ تعینات ہوئے ہو گیا تھا عام برتاؤ اہل معاملہ سے ان کا اچھا نہ تھا مگر حکام کو انہوں نے مسخر کر رکھا تھا اس لئے کسی کی شکایت کا اثر اس گنوار نے اس کا تبادلہ کرانا چاہا صاحب کلکٹر کے بنگلے پر پہنچا کلکٹر نے پوچھا کیسے آئے کہا کہ ایک بات پوچھوں ہو کہ موروثی کسے کہیں ہیں صاحب نے کہا کہ اگر بارہ سال تک کسی کے قبضہ میں زمین رہے وہ موروثی ہوجاتی ہے پھر اس کو کوئی چھوڑا نہیں سکتا کہا کہ ہوں بڑے غضب ہو گئے کلکٹر نے دریافت کیا کہ کیا بات ہے کہا کہ فلاں تحصیلدار کو تحصلیل میں گیارہ سال تو ہوگئے ایک سال اور باقی ہے موروثی ہونے میں اگر یہ بھی پورا ہوگیا تو پھر نہ تیرے باپو سے جا اور میرے باپو سے جا کیسی ترکیب سے کام لیا کلکٹر سمجھ گیا اور تحصیلدار کا تبالہ کردیا ـ