ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2007 |
اكستان |
|
ہم سمجھتے ہیں کہ اِس کی اصل ذمّہ دار پاکستان کی سیاسی اور فوجی قیادت ہے۔ پاکستان کی سیاسی قوتیں اپنے ذاتی مفادات کو قومی مفادات پر ترجیح دیتی ہیں۔ اُن کی اِسی رَوِش سے فائدہ اُٹھاکر فوج مداخلت کرتی ہے اور یوں چپڑاسی ملک کا مالک بن بیٹھتا ہے اور اِقتدار کا چسکا اُس کو اپنے اصل مقصد سے ہٹادیتا ہے اور یوں ملک کی جڑیں کھوکھلی ہوتی چلی جاتی ہیں۔ بعد اَزاں عوام اپنے سیاسی قائدین کی ملک دُشمن پالیسیوں کے عبرت ناک انجام سے سبق نہیں لیتے اور پھر سے سیاسی بے شعوری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اُنہی مفاد پرست قوتوں کو ووٹ دیدیتے ہیں، بار بار کے اِس ناپسندیدہ عوامی عمل نے دُشمن کو یہ موقع فراہم کردیا کہ وہ پاکستان کے اندر براہِ راست مداخلت کی منصوبہ بندی کرے اور خدانخواستہ ایک بار پھر سقوطِ ڈھاکہ جیسا سانحہ جنم لے۔ اِن بدترین حالات کا اصل ذمّہ دار ہم بجا طور پر پنجاب اور سندھ کے عوام کو قرار دے سکتے ہیں جنہوں نے سیاسی آزمودائوں کو بار بار آزماکر ملک کا ستیاناس کردیا اور آنے والے انتخابات میں بھی وہ ایک بار پھر اپنی سابقہ غلطیوں کے اعادہ پر کمربستہ نظر آرہے ہیں اَب بھی وقت ہے پھر سے سوچ لیں کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ جھٹکا ملک کی سلامتی کے لیے آخری ثابت ہو اور آئندہ تلافی مافات کا موقع ہاتھ سے نکل جائے۔ وَمَاعَلَیْنَا اِلَّا الْبَلَاغُ الْمُبِیْنُ ۔ جامعہ مدنیہ جدید کے فوری توجہ طلب ترجیحی اُمور (١) مسجد حامد کی تکمیل (٢) طلباء کے لیے دارُالاقامہ (ہوسٹل) اور درسگاہیں (٣) کتب خانہ اور کتابیں (٤) پانی کی ٹنکی ثواب جاریہ کے لیے سبقت لینے والوں کے لیے زیادہ اجر ہے (اِدارہ)