ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2002 |
اكستان |
|
تہنیہ اور مبارکباد تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں ہمیشہ اور صلوةوسلام ہو اس کے مکرم نبیوںپراور اس کے معظم رسولوں پر جو حق کو لائے اور مخلوق کے درمیان توحید کو پھیلایا اوربتوں کی عبادت سے منع کیا اور بتوں کو توڑ ڈالا ۔ خصوصاً ان سب کے آخری ہمارے سردار محمد نبی عربی جو کہ بدر ِتمام ہیںاور اُن کی آل پراور ان کے صحابہ پراور جو ان کے طریقہ پرچلے قیامت تک امابعد !بے شک اللہ تعالی نے طالبان کو افغانستان کی سرزمین پر غلبہ دے کر عزت بخشی ہے اور ان کو خلافت عطاء کی ہے اور دین کی اقامةاور اس کے احکام کے اجر ا اور اس کی حدود کے نفاذ کی قدرت بخشی ہے پس وہ اپنی بھر پور کوششوں سے اس ملک کی خدمت کر رہے ہیں اور احکام اسلام کو جاری کرنے میں کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کی پروا نہیں کر رہے ہیںاور بیس روز پہلے انہوں نے ایک اہم کام کا بیڑا اپنے سر لیا ہے وہ یہ کہ ان کے ملک کے اطراف پہاڑوں وغیرہ میںجو قدیم بت بنے ہوئے ہیںان کو توڑنیکا کام ان کے توڑنے سے پیشتر ہی کافروں کی جماعتیں ان کو نہ توڑنے کے بدلے بہت بہت مال دینے پرآمادہ ہونے لگیں مگر وہ اپنے عزم میں کمزور نہ ہوئے اور اہل دنیا کے آگے نہ جھکے اور انہوں نے بتوں کو ٹکڑے کر ڈالا جیسا کہ ہمارے سردار حضرت ابراہیم علیہ السلام نے کیا تھا۔اس موقع پر میں ملا عمر اور ان کے جہادی رفقاء کو تہنیت اور مبارک باد پیش کرتا ہوں جو اللہ کی رضا کے لیے جہاد میں لگے ہوئے ہیںاور بڑے تعجب کی بات ہے کہ مصر وغیرہ سے بعض لوگ ان کے پاس گئے تاکہ ان کو بت شکنی سے باز کریںاور ان کو اس کی بہت مصلحتیں بیان کیں لیکن طالبان نے ان کی بات کو تسلیم نہ کیا اور حضرت ابراہیم علیہ الصلٰوة والسلام کی سنت کو زندہ کر دیا اور بادشاہ