ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2002 |
اكستان |
اور جو شخص دین اسلام کے علاوہ کوئی دین طلب کر ے گا اس سے وہ دین ہرگز قبول نہیںکیا جائے گا اور وہ آخرت میں خسارہ والوں میں سے ہوگا۔ نیز ارشاد فرمایا : ان الذین کفروا و ظلموا لم یکن اللّٰہ لیغفرلھم ولا لیھدیھم طریقا الا طریق جھنم خٰلدین فیھا ابدا وکان ذالک علی اللّٰہ یسیرا۔ بے شک جن لوگوں نے کفر کیا اور ظلم کیا اللہ انہیں نہیں بخشے گا اورنہ انہیں جہنم کے راستہ کے علاوہ کوئی راستہ دکھائے گا اور وہ اس میں ہمیشہ ہمیش رہیں گے اور یہ اللہ پرآسان ہے ۔ پھر فرمایا : یآیھا الناس قد جا ئکم الرسول بالحق من ربکم فاٰمنواخیرالکم وان تکفروا فان للّٰہ مافی السمٰوات والارض وکان اللّٰہ علیماحکیما۔ اے لوگو! تمہارے پاس رسول آیا ہے حق کے ساتھ تمہارے رب کی طرف سے سوتم ایمان لے آئو،یہ تمہارے لیے بہتر ہوگا اگر تم کفر کرو (تو سمجھ لو کہ اللہ ہی کے لیے ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے زمین میں ہے اور اللہ جاننے والا ہے حکمت والا ہے سورہ نساء میں فرمایا : ان اللّٰہ لا یغفران یشرک بہ ویغفرمادون ذالک لمن یشا ء و من یشرک باللّٰہ فقد ضل ضلالا بعید ا ۔ بیشک اللہ اس بات کو نہیں بخشے گا کہ اس کے ساتھ شرک کیا جائے اورا س کے علاوہ جس کو چاہے بخش دے گا اور جو شخص اللہ کے ساتھ شرک کرے وہ بہت دور کی گمر ا ہی میںپڑ گیا ۔ ان آیات سے واضح طورسے معلوم ہوا کہ دین اسلام میں اللہ تعالی کی رضا ہے اور اسی پرآخرت کی نجات منحصر ہے ، مشرک کی بھی نجات نہیں اور اسلام کے سوا جو بھی کوئی دین ہو اس کے ماننے والے سب کافر ہیں ان کی بھی نجات نہیں یہ لوگ دوزخ میں جائیں گے اوراس میں ہمیشہ رہیں گے ۔جو لوگ یوں کہتے ہیں کہ ہر دین کے ماننے والوں کی نجات ہو گی اور یہ سب کا راستہ اور انجام ایک ہی ہے ،جھوٹے ہیں قرآن کے خلاف بولتے ہیں دوزخ کے داعی ہیں ۔ حضرات انبیاء کرام علیہم الصلوٰ ة والسلام تشریف لاتے رہے ان پر ایمان لانے والے کم ہوتے تھے ،منکرین زیادہ ہوتے تھے ،شیطان نے لوگوں کو شرک پربھی لگایا اور اسلام قبول کرنے سے بھی روکا، کفر وشرک کی جز ا دوزخ ہے جسے صفحہ نمبر 29 کی عبارت قرآن مجید میں باربار بیان فرمادیا ۔یہود اور نصاری اور مشرکین اور دیگر اقوام نے اسلام کو قبول نہ کیا کافروں میں وہ لوگ بھی ہیں جو