Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق شوال المکرم 1434ھ

ہ رسالہ

2 - 18
حج وعمرہ سے متعلق چند غلطیاں جن سے اجتناب لازم ہے
مولانا عبدالله المدنی البرنی

٭…حج سے قبل دوستوں کی دعوت کی جاتی ہے، اگر اس کا مقصد دکھلاوا اور شہرت ہو تو ثواب ضائع کرنے والی بات ہے۔ آپ صرف الله تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے کی نیت کریں۔ ریا کاری کی وجہ سے بڑے سے بڑا عمل برباد ہوجاتاہے۔
٭… ہوائی جہاز میں باجماعت نماز ادا کرنا مشکل ہوتا ہے، ایسی صورت میں تنہا فرض نماز ادا کرلیں، قضا نہ کریں۔ جہاز میں سوار ہونے سے قبل ہی وضو کرلینا چاہیے، تاکہ صحیح وقت پر نماز ادا ہوسکے۔
٭…  ائیرپورٹ اور ہوائی جہاز میں نظروں کی حفاظت کریں، نامحرم عورتوں کی طرف دیکھنے سے سخت اجتناب کریں۔ ورنہ حج وعمرہ کی روحانیت جاتی رہے گی۔
٭… تلبیہ اور ذکر الٰہی میں مشغول رہیں اور فضول باتوں سے اجتناب کریں۔
٭…رہائشی کمروں میں نامحرم عورتوں کے ساتھ رہنا سخت گناہ ہے، اگر الگ کمرہ نہ ملے تو کم از کم درمیان میں چادر ڈال کر پردہ کردیا جائے۔
٭… مسجد حرام میں بعض عورتیں فرض نماز میں مردوں کے برابر کھڑی ہوجاتی ہیں، اس سے بچنے کا پورا اہتمام کریں۔
٭… جب خود رمی کے لیے جانے کی طاقت ہو تو نائب بنانا جائز نہیں۔ رات کوازدحام کم ہوتا ہے، اس وقت باآسانی رمی کرسکتے ہیں۔ ضعفاء اور بیمار مفتیان کرام کو اپنا حال بتا کر مسئلہ معلوم کریں۔
٭… سفر حج میں غیر اختیاری طور پر نظم وضبط میں خلل اور دشواریاں پیش آتی ہیں، ان تکلیفوں کو اپنے گناہوں کا کفارہ اور رفع درجات کاسبب جانتے ہوئے خندہ پیشانی سے برداشت کرنا چاہیے اور لڑنے جھگڑنے سے سخت اجتناب کرنا چاہیے۔
٭… پورے سفر حج میں اپنی زبان کو جھوٹ، غیبت اور تمسخر سے اور آنکھوں کو بدنظری سے بچائے اور ہرقسم کے گناہوں سے بچنے کا پورا اہتمام کرے، تاکہ سفر حج کی پوری پوری برکات حاصل ہو سکیں۔
٭… سفر حج میں ساتھیوں کی خدمت کرنے کو اپنی سعادت سمجھیں اور سلام کو عا م کریں اور حسب استطاعت کھانا کھلانے کا بھی اہتمام کریں۔ یہ مقبول حج کے آداب میں شامل ہے ۔
الله تعالیٰ آپ کے حج وعمرہ کو قبول فرمائے، آمین۔

عرفات کی چند مسنون دعائیں
ترمذی شریف میں ہے کہ حضور اَقدس صلی الله علیہ وسلمنے فرمایا کہ سب سے زیادہ بہتر دعا عرفہ کے دن کی دعا ہے اور سب سے بہتر جو میں نے اور مجھ سے پہلے نبیوں نے (اس دن) پڑھا وہ یہ ہے: ﴿لاَ إلٰہَ إلاَّ اللهُ وَحْدَہُ، لاَ شَرِیْکَ لَہُ، لَہُ الْمُلْک،ُ وَلَہُ الْحَمْدُ، وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ﴾ ․ (رواہ الترمذی، باب في الدعاء یوم عرفة)

مناسک ملاّ علی قاری میں طبرانی سے ایک روایت منقول ہے کہ حضور اقدس صلی الله علیہ وسلم کی حج کی دعاوٴں میں یہ دعا بھی تھی:﴿اَللّٰہُمَّ إنَّکَ تَرٰی مَکَانِیْ، وَتَسْمَعُ کَلاَمِیْ، وَتَعْلَمُ سِرِّیْ وَعَلاَنِیَتِیْ، وَلاَ یَخْفٰی عَلَیْکَ شَیْءٌ مِّنْ أَمْرِیْ، أَنَا الْبَآئِسُ الْفَقِیْرُ الْمُسْتَغِیْثُ الْمُسْتَجِیْرُ الْوَجِلُ الْمُشْفِقُ الْمُقِرُّ الْمُعْتَرِفُ بِذَنْبِیْ، أَسْئَلُکَ مَسْئَلَةَ الْمِسْکِیْنِ، وَأَبْتَہِلُ إلَیْکَ اِبْتِہَالَ الْمُذْنِبِ الذَّلِیْلِ، وَاَدْعُوْکَ دُعَاءَ الْخَائِفِ الضَّرِیْرِ، وَمَنْ خَضَعَتْ لَکَ رَقَبَتُہ، وَفَاضَتْ لَکَ عَیْنُہ، وَ نَحَلَ لَکَ جَسَدُہ، وَرَغِمَ لَکَ أَنْفُہ، اَللّٰہُمَّ لاَ تَجْعَلْنِیْ بِدُعَآئِکَ رَبِّیْ شَقِیًّا، وَکُنْ بِیْ رَوٴُوْفًا رَّحِیْمًا، یَا خَیْرَالْمَسْئُوْلِیْنَ، وَ یَا خَیْرَ الْمُعْطِیْنَ﴾․(الطبرانی)

امام بیہقی نے شعب الایمان میں حضرت جابر رضی الله عنہ سے روایت کیا ہے کہ حضور اقدس صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو بھی کوئی مسلمان عرفہ کے دن زوال کے بعدعرفات میں قبلہ رخ ہو کر سو مرتبہ”لاَ إلٰہَ إلاَّ اللهُ وَحْدَہُ، لاَ شَرِیْکَ لَہ، لَہُ الْمُلْکُ، وَلَہُ الْحَمْدُ، وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ “پڑھے ، پھر سو مرتبہ قل ہو الله احد (پوری سورہٴ اخلاص ) پڑھے، پھر سو مرتبہ مندرجہ ذیل درود پڑھے: ”اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی اِبْرَاہِیْمَ وَعَلٰی آلِ اِبْرَاہِیْمَ إِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ وَّعَلَیْنَا مَعَہُمْ “ تو اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ اے میرے فرشتو ! میرے اس بندہ کی کیا جزا ہے؟ اس نے میری تسبیح اور تہلیل کی اور میری بڑائی اور عظمت بیان کی اورمیری معرفت حاصل کی اور میری شان بیان کی اور میرے نبی پر درود بھیجا، اے میرے فرشتو! تم گواہ رہو، میں نے اس کو بخش دیا اور اس کی جان کے بارے میں اس کی سفارش قبول کی اور اگر میرا بندہ مجھ سے تمام عرفات والوں کے لیے سفارش کرے تو اس کی سفارش ان سب کے حق میں قبول کروں گا۔ (رواہ البیہقی فی شعب الإیمان عن جابر رضی الله عنہ)

حضرت علی مرتضیٰ کرم اللہ وجہہ سے روایت ہے کہ حضور اقدس صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ عرفات میں میری اور مجھ سے پہلے نبیوں کی اکثر دعا یہ ہے:﴿لاَ إلٰہَ إلاَّ اللهُ وَحْدَہُ، لاَ شَرِیْکَ لَہُ، لَہُ الْمُلْکُ، وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ، اَللّٰہُمَّ اجْعَلْ فِیْ قَلْبِیْ نُوْرًا، وَّفِیْ سَمْعِیْ نُوْرًا، وَّفِیْ بَصَرِیْ نُوْرًا، اَللّٰہُمَّ اشْرَحْ لِیْ صَدْرِیْ، وَیَسِّرْ لِیْ اَمْرِیْ، وَأَعُوْذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا یَلِجُ فِی اللَّیْلِ، وَشَرِّ مَا یَلِجُ فِی النَّہَارِ وَشَرِّ مَا تَہَبُّ بِہِ الرِّیْحُ، وَشَرِّ بَوَائِقِ الدَّہْرِ﴾․
Flag Counter