Deobandi Books

ماہنامہ الحق اگست 2017 ء

امعہ دا

9 - 65
پر یقین رکھنے والی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس 28اگست کو اسلام آباد میں طلب کرلی ہے۔ اس بات کا اعلان جمعیت علماء اسلام کی مرکزی امیر اور دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولاناسمیع الحق نے جمعیت کی مرکزی شوریٰ کے اجلاس کے بعد کیا۔ مرکزی شوریٰ کے اجلاس میں چاروں صوبوں سے ارکان شوریٰ نے شرکت کی جس کی صدارت امیر جمعیۃ مولانا سمیع الحق نے کی۔ اجلاس میں ملک کی سیاسی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، اور عدالت عالیہ کی طرف سے نااہل قرار دیئے گئے، سابق وزیراعظم کی طرف سے آئین پاکستان میں تبدیلی کے لئے دئیے گئے بیانات اور ارادوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ملک دشمن قوتوں کا ایجنڈا قرار دیا گیا۔ حضرت مولانا سمیع الحق صاحب مدظلہ نے ۷۳ء کے آئین اور بعد میں اس میں اسلامی دفعات کو شامل کرنے کے لئے وفاقی مجلس شوریٰ میں کی گئی اہم اسلامی ترامیم اور بعد میں انہیں آٹھویں ترمیم کے ذریعہ آئین کا حصہ بنانے میں جدوجہد میں جمعیت علماء اسلام کے بنیادی اور موثر کردار پر روشنی ڈالی، انہوں نے بتایا کہ آئین میں اسلامی دفعات کو شامل کرنے کے لئے بڑی جدوجہد ہوئی ہے، اب کسی طاقت کو آئین پاکستان بالخصوص اس کی اسلامی دفعات کے ساتھ کوئی کھیل کھیلنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، مولانا سمیع الحق مدظلہ نے واضح کیا کہ اگر ایسا کرنے کی کوئی کوشش کی گئی تو جمعیت علماء اسلام اس سازش کا حصہ بننے والی تمام جماعتوں اور سیکولرقوتوں کے سوشل بائیکاٹ کی تحریک چلائیگی اوران جماعتوں کے ارکان اسمبلی کو اپنے حلقوں میں نہیں جانے دیا جائیگا۔ جمعیت کی مرکزی شوریٰ کے اجلاس میں جمعیت علماء اسلام کے تنظیمی امور کے سلسلہ میں آئندہ پانچ سال کیلئے متفقہ طورپر مولانا عبدالروف فاروقی کو مرکزی سیکرٹری جنرل منتخب کیا گیا، علاوہ ازیں صوبہ سندھ کیلئے شیخ الحدیث مولانا اسفندیار خان کراچی ، بلوچستان کیلئے مولانا نجم الدین درویش، خیبرپختونخوا کے لئے مولانا سید محمد یوسف شاہ، جنوبی پنجاب کیلئے مفتی حبیب الرحمن درخواستی، شمالی پنجاب کیلئے مولانا مفتی احمد علی ثانی خدام الدین لاہور، فاٹا آزاد قبائل کیلئے مولانا عبدالحئی اور اسلام آباد کیلئے مولانا محمد رمضان علوی کو امیر منتخب کیا گیا۔
	اجلاس کے بعد جاری بیان میں مولاناسمیع الحق نے کہا کہ ملک انتہائی نازک صورتحال سے گزر رہا ہے، ملک دشمن قوتیں ایک نظریاتی ،ایٹمی اور عظیم فوج کے حامل ملک پاکستان کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں، ایسے حالات میں ملک کسی سیاسی بحران کا متحمل نہیں ہوسکتا۔میاں نواز شریف کو ان کی بداعمالیوں اورغلط پالیسیوں کی سزا ملی ہے، اور وہ اس سے بھی زیادہ سخت سزا کے مستحق تھے، ملک نفاذ شریعت کیلئے حاصل کیا گیا تھا اور اسکے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ میاں نواز شریف تھے، 

Flag Counter