خطاب: مولانا محمد اجمل قادری
ضبط و ترتیب :ابورغدہ اسامہ سمیع
جامعہ دارالعلوم حقانیہ
ایک مشن ،ایک تحریک اورایک نظریہ
بروزجمعہ بتاریخ ۴۔اگست ۲۰۱۷ کو جانشین حضرت مولانا عبیداللہ انورؒ پوتا حضرت لاہوریؒ حضرت مولانا محمد اجمل قادری صاحب سرپرست جمعیت علماء اسلام پاکستان ،جامعہ دارالعلوم حقانیہ تشریف لائے۔نماز جمعہ بھی پڑھایا اور طلبہ کی ایک نشست سے خطاب فرماکر اپنے علمی واصلاحی نکات سے مستفید فرمایا۔ ذیل میں افادہ عام کی خاطر حضرت کی وہ تقریر پیش خدمت ہے۔ (ادارہ)
________________________
بسم اﷲ الرحمن الرحیم نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امابعد
میرے محترم اساتذہ کرام اورعزیز بھائیو !آج میرے لئے یہ دن ایک تاریخی دن ہے اورمیری خوش قسمتی ہے کہ آج میں ان بزرگ ہستیوں ، شیوخ عظام ، طلباء کرام اورخصوصاً شیخ الحدیث بانی دارالعلوم حقانیہ مولانا عبدالحق رحمہ اللہ کے جانشین حضرت اقدس مولانا سمیع الحق صاحب کی زیارت سے مشرف ہوا،
حضرت لاہوری رحمہ اللہ کااکوڑہ خٹک سے رشتہ
امام الاولیاء حضرت امام لاہوری رحمہ اللہ اوراکوڑہ خٹک کاآپس میں رشتہ بہت گہراہے،حضرت لاہوری رحمہ اللہ کاتعلق اکوڑہ خٹک سے اوراکوڑہ خٹک کاتعلق شیرانوالہ سے ہے ، بہت پہلے حضرت شیخ الحدیث بانی دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک مولانا عبدالحق رحمہ اللہ کی قیادت میں دارالعلوم دیوبند گئے ،حضرت پیرانہ سالی کی وجہ سے بہت مشکل سے چل پاتے ،لیکن دارالعلوم دیوبند کی ایک ایک اینٹ کا تقدس اوراحترام حضرت شیخ الحدیث عبدالحق رحمہ اللہ کے انداز سے جھلکتی تھی ،دیوبند شریف وہ درسگاہ ہے جہاں حضرت بانی دارالعلوم حقانیہ شیخ الحدیث مولانا عبدالحق رحمہ اللہ بہت عرصہ تدریس کے فرائض سرانجام دیتے رہے، اسی دارالعلوم دیوبند میں حضرت لاہوری رحمہ اللہ کے جانشین اورصاحبزادے ہفت روزہ ’’خدام الدین‘‘ کے مدیر، امیر جمعیت علماء اسلام حضرت اقدس مولانا عبیداللہ انور صاحب رحمہ اللہ کو حضرت شیخ الحدیث مولانا عبدالحق