عہد طالبعلمی میں مولاناسمیع الحق مدظلہ کی ذاتی ڈائری
۱۹۸۳ء کی ڈائری
عم محترم حضرت مولانا سمیع الحق صاحب دامت برکاتہم آٹھ نو سال کی نوعمری سے معمولات کی ڈائری لکھنے کے عادی تھے۔ ان ڈائریوں میں آپ اپنے ذاتی اور عظیم والد شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالحق ؒ کے معمولات شب و روز اور اسفار کے علاوہ اعزّہ و اقارب ، اہل محلہ و گردوپیش اورملکی و بین الاقوامی سطح پر رونما ہونے والے احوال و واقعات درج فرماتے۔ آپکی اولین ڈائری ۱۹۴۹ء کی لکھی ہوئی ہے ۔جس سے آپ کا ذوق او رعلمی شغف بچپن سے عیاں ہوتا ہے۔ احقر نے جب ان ڈائریوں پر سرسری نگاہ ڈالی تو معلوم ہوا کہ جابجا دوران مطالعہ کوئی عجیب واقعہ ،تحقیقی عبارت ، علمی لطیفہ، مطلب خیز شعر ، ادبی نکتہ، اور تاریخی عجوبہ آپ نے دیکھا تو اسے ڈائری میں محفوظ کرلیا۔ اس پر دل میں خیال آیا کہ کیوں نہ مطالعہ کے اس نچوڑ اور سینکڑوں رسائل اور ہزارہاصفحات کے عطر کشید کو قارئین کے سامنے پیش کیا جائے جس سے آئندہ آنے والی نسلیں اور اسیرانِ ذوقِ مطالعہ استفادہ کرسکیں۔تاہم یہ واضح رہے کہ نہ تو یہ مستقل کوئی تالیف ہے اور نہ ہی شائع کرنے کے خیال سے اسے مرتب کیا گیا ہے ۔ اسلئے ان میں اسلوب کی یکسانیت اور موضوعاتی ربط پایا جانا ضروری نہیں… (مرتب)
___________________
دارالعلوم تعلیم القرآن ویسہ کے ختم بخاری میں شرکت
۲۱؍اپریل: مولانا فضل واحد صاحب حقانی اوران کے رفقاء کی درخواست پر حضرت شیخ الحدیث والد ماجد ان کے مدرسہ دارلعلوم تعلیم القرآن ویسہ ضلع اٹک تشریف لے گئے۔ ختم بخاری کی تقریب میں شرکت کی ، اورصحیح بخاری کی آخری حدیث کادرس بھی دیا۔
مولانا عطاء المحسن اورمولانا عبدالمجید کی آمد
۲۱؍اپریل : مولانا سید عطارالمحسن (صاحب زادہ امیرشریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاریؒ)دارالعلوم حقانیہ تشریف لائے ، دفتراہتمام میں حضرت شیخ سے ملاقات کی ، بعض اہم علمی مسائل پر تبادلۂ خیال کیا، اور حضرت شیخ سے اجازت حدیث بھی لی۔
۲۲؍اپریل: انجمن تحفظ حقوق اہل سنت کے ناظم اعلیٰ مولانا سید عبدالمجید ندیم شاہ صاحب تشریف