Deobandi Books

ماہنامہ الحق اگست 2017 ء

امعہ دا

24 - 65
سلسلہ خطبات جمعہ			      شیخ الحدیث حضرت مولانا حافظ انوار الحق صاحب
					ضبط و ترتیب: مولانا حافظ سلمان الحق حقانی

نیکی کی قدر ومنزلت  

نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امابعد ! فاعوذباللّٰہ من الشیطٰن الرجیم  بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم وَ مَنْ اَرَادَ الْاٰخِرَۃَ وَ سَعٰی لَھَا سَعْیَھَا وَ ھُوَ مُؤْمِنٌ فَاُولٰٓئِکَ کَانَ سَعْیُھُمْ مَّشْکُوْرًا ( بنی  اسرائیل : ۱۹) 
’’اور جوکوئی آخر ت چاہے اور اس کے لئے اتنی کوشش بھی کرے جتنی کرنی چاہئے اور وہ مومن بھی ہو تو ایسے لوگوں کی کوشش مقبول ہوگی ‘‘
ادنیٰ ایمان 
	میرے محترم دوستو!میں نے آپ حضرات کے سامنے قرآن کریم کی ایک آیت مبارکہ تلاوت کی ۔ یہ بظاہر چھوٹی سی آیت ہے لیکن جہاں کے معانی اور مقاصد اس آیت مبارکہ میں پوشیدہ ہیں ، گویا دنیا ئے فانی کے اندر بندہ مؤمن جو بھی نیک کام کرتا ہے ، جو شریعت کے خلاف نہ ہو ، خواہ وہ بہت چھوٹی نیکی ہی کیوں نہ ہو مثلاً راستہ میں پڑا کوئی چھلکا یا کانٹا ہو اور یہ سوچ کر اٹھا ئے کہ کوئی بندہ اس پر گرتے ہوئے تکلیف سے دو چار نہ ہو تواللہ تعالیٰ اس بندے کی اس معمولی عمل کی قدر کرے گا اور بخشش کا ذریعہ بنائے گا ۔ حضور اقد س صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عمل کو ایمان کا درجہ قرار دیا ۔ فرمایا :
 الایمان بضع وسبعون شعبۃ ادنٰھا اماطۃ الاذیٰ عن الطریق
یعنی ایمان کے ستر سے اوپر شاخ اور حصے ہیں ۔ کم سے کم درجہ اور شعبہ راستہ سے تکلیف دہ چیز دور کرنی ہے ۔
	اس لئے کتابوں میںلکھا ہے کہ کوئی چھوٹی سی نیکی اس خیال سے ترک نہیں کرنی چاہئے کہ یہ توچھوٹی سی نیکی ہے اس کو کرکے کیا ثواب ملے گا :


Flag Counter