Deobandi Books

ماہنامہ الحق اگست 2017 ء

امعہ دا

7 - 65
ادارہ

پاکستانی آئین کی دفعہ 62-63 اوردیگر اسلامی ترامیم کو خذف کرنے کا خطرناک ارادہ 
اور اسکے بنانے میں حضرت مولانا سمیع الحق مدظلہ کا کلیدی کردار 
پاس شدہ شریعت بل کے ذریعے اسلامی انقلاب کا راستہ روکنے میں معزول وزیراعظم کا شرمناک کردار 

گزشتہ دنوں حضرت مولانا سمیع الحق صاحب مہتمم جامعہ دارالعلوم حقانیہ کی طرف سے ملکی و بین الاقوامی اخبارات کو آئین کی دفعہ 62-63اور  آئین کے تمام اسلامی ترامیم کے حوالہ سے پریس ریلیزجاری کی گئی جسے تمام اخبارات نے اہمیت کیساتھ شائع کیا ۔قارئین الحق کے افادہ عام کیلئے نذرقارئین ہے…(مدیر)
_______________________
۱۳۔اگست (اکوڑہ خٹک) 	جمعیت علماء اسلام کے امیر اور دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین حضرت مولانا سمیع الحق صاحب نے نے معزول وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے انقلابی نعروں پر شدید حیرت کا اظہار کیا ہے اور کہاہے کہ نواز شریف نے خود اپنے پچھلے ادوار وزارت میں ملک میں اصلاح اور انقلاب کے راستے بند کردئیے تھے،آ ج انہیں انقلاب یاد آگیا ہے ،جبکہ ہم نے سینٹ سے شریعت بل پاس کراکر ملک میں انقلابی راستہ کھول دیا تھا اس کامقصد ملک کے سیاسی، عدالتی اور معاشی نظام کوتبدیل کرنا تھا، اس کے پاس کرانے کیلئے سالہا سال طویل جدوجہد کی گئی ملک بھر میں دھرنے لانگ مارچ سیمنار اورجلسے ہوتے رہے،استصواب رائے کیلئے بل مشتہر کرنے پر بیس پچیس لاکھ محضرنامے ا س کے حق میں جمع کئے گئے ،پارلیمنٹ کی موجودہ بلڈنگ کے سامنے متحدہ شریعت محاذ کے صدر شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالحق مرحوم کی قیادت میں لاکھوں افراد نے دھرنا دیا، بالآخر طویل جدوجہد کے بعد سینٹ سے متفقہ طورپر منظور کرایا بل کا بنیادی نقطہ یہ تھا کہ قرآن وسنت کو ہر دستور اور قانون پر بالادستی ہوگی اور اللہ تعالیٰ کی حاکمیت مطلق کو ساورنٹی حاصل ہوگی اورملک کے ہر اہم ادارے کواس کے ماتحت کرنا ہوگا، یہ پاس کردہ بل جب اس وقت کے قومی اسمبلی میں منظوری کیلئے پیش کیا گیاتو نواز شریف (اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف ) نے اس بل کو اس کافرانہ شرط سے مشروط کردیا کہ بل اس شرط پر نافذ ہوگا کہ ملک کا موجودہ سیاسی معاشی اور عدالتی نظام متاثر نہ ہو،اس طرح بڑی ڈھٹائی سے اللہ 

Flag Counter