Deobandi Books

ماہنامہ الحق اگست 2017 ء

امعہ دا

27 - 65
فرمانے لگے : اللہ نے مجھے اپنے سامنے بلایا اور کہا: غزالی تجھے یاد ہے کہ تونے ایک پیاسی مکھی کو سیاہی پلائی تھی ؟ میں نے تیرے وہی عمل کو قبول کرکے تجھے بخش دیا ۔ 
ادب بخشش کا ذریعہ 
امام احمد سرہندی مجدد الف ثانی ؒ کے متعلق علماء نے لکھا ہے کہ ایک دفعہ کچھ مضمون لکھ کر بیت الخلاء قضائے حاجت کے لئے تشریف لے گئے تو انگلیوں پر سیاہی دیکھی ، سوچا کے بڑی بے ادبی ہے ، یہ تو وہی سیاہی ہے جس پر میں نے کوئی حدیث یا آیت کلام پاک لکھی ۔ واپس باہر تشریف لائے ہاتھ دھوکر سیاہی انگلیوں سے چلی گئی تب داخل بیت الخلاء ہوئے ۔ فراغت کے بعد جب نکلے تو الہام ہوا ، احمد! میںنے تجھے اس چھوٹے عمل کی بدولت بخش دیا ، تو میرے بھائیوں اللہ تعالیٰ کے ہاں ہمارے ہر نیکی کی قدر ہوتی ہے۔ جب تک ہم کسی نیک عمل کو یہ سمجھ کر چھوڑ دیں کہ یہ تو چھوٹی سی نیکی ہے کہ کیا کام آئے گی ۔ 
صحابہ کرامؓ کی فکر آخرت
ہم اگر صحابہ کرام ؓ کی زندگیوں پر نظر ڈالیں تو ہمیں صاف نظر آئے گا کہ وہ لوگ آخرت کیلئے سب کچھ کرتے تھے ۔ اگر دنیا کماتے ، یا لگاتے تو آخرت کی خاطر لیکن ہم ہیں کہ آخرت کے کام کرتے ہیں ، دنیا کی خاطر اللہ تعالیٰ ہمیں سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے۔
	حضرت سلمان فارسیؓ جلیل القدر صحابی ہیں، آپ آتش پرست کے بیٹے تھے ۔ بالآخر مدینہ منورہ آکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مخلص شاگرد وخادم بننے کا شرف حاصل کیا ۔ اصحاب صفہ یا غربائے مدینہ کے مانیٹر اور نگران بنے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ان کے ساتھ اتنی محبت تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :السلمان من اھل البیت  سلمان تو میرے اہل بیت میں سے ہے ۔ جب حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ہجرت مدینہ کے بعد صحابہ کرامؓ میں مواخات اور بھائی چارہ کروایا ، توحضرت سلمان فارسی ؓ کو حضرت ابو درد اءؓ کا بھائی بنادیا ۔ دونوں ایک دوسرے کو اپنے حالات سنایا کرتے تھے ۔ حضرت ابودرداءؓ بیت المقدس چلے گئے اور وہیں رہنا شروع کردیا ۔ انہوں نے وہاں سے حضرت سلمان فارسی ؓ کو خط لکھ کر بھیجا اور تحریر فرمایا : 
	الحمدﷲالذی انزلنی  فی الارض المقدس واتانی اﷲ مالا واولادا 
سب تعریفیں اللہ کیلئے ہیں جس نے مجھے مقدس قطعہ ارض پر وارد ہونے کی توفیق بخشی اور اللہ

Flag Counter