Deobandi Books

ماہنامہ الحق اگست 2017 ء

امعہ دا

23 - 65
 جارہے تھے اور صنعتوں وغیرہ کے لگانے کے اعلانات ہوتے رہے، مگر کسی دینی ادارہ کے قیام کا اعلان کسی نے نہ کیا حالانکہ جس نظرئیے کے تحت یہ ملک معرض وجود میں آیاتھا اس کا پیش نظر تودینی ادارہ کے قیام و استحکام کی طرف فوری توجہ دینی چاہیے تھے، اس زمانہ کے ایک وزیر سے پوچھا گیا کہ دین کی ترقی کیلئے کیا قدم اٹھایا جائے گا اور کسی قسم کا ادارہ بنایا جائے گا، توانہوں نے کہا کہ ہم سوچ رہے، لیکن ہم جو ادا رہ بنائیں گے وہ دارالعلوم دیوبند کی طرح نہیں ہوں گے، بلکہ جامعہ ازہر جیسے آزاد خیال دینی ادارے بنائیں گے۔
دارالعلوم حقانیہ کے قیام کا مقصد اسلامی نظریہ کی حفاظت واشاعت 
	بہرحال ہم نے بھی اسلامی نظریہ اوراس کی حفاظت واشاعت کی بناء اللہ کا نام لیکر بغیر کسی اعلان اپیل وتشہیر وبلاکسی پیشگی چندے وغیرہ کے اکوڑہ خٹک کی ایک چھوٹی سی مسجد میں کام شروع کردیا۔اللہ کے فضل و کرم سے اب یہ دارالعلوم اور اس کے اثرات آپ کے سامنے ہیں، ا سکے فضلاء جہاد کے سربراہ ہیں، مفتی ہیں، مدرس ہیں، معلم ہیں، سیاسی زعماء ہیں، اوردیگر مختلف شعبہ ہائے زندگی میں اسلام کی تعلیمات کا نمونہ پیش کررہے ہیں ایک وقت وہ بھی تھا کہ ملک کے ایک سابق صدر نے کہاتھا کہ ہم ایک دارالعلوم دیوبند کے اثرات کو زائل کرنا چاہتے ہیں مگر یہاں تو گھرگھر ہی دینی مدارس بن رہے ہیں، موجودہ صدر تو بحمدللہ دیندار ہے اورملک میں نظام مصطفی قائم کرنے کا بھی خواہا ں ہے، رب العزت اسے حقیقی معنوں میں ترویج کی توفیق عطا فرمائے۔
    ہم حکومت پر بوجھ بننا نہیں چاہتے، بحمدللہ ہمارے جملہ مصارف رب العزت غیب سے پورا فرماتے ہیں ، نصاب تعلیم کی اصلاح اور علوم جدیدہ کا اس میں سمونا وغیرہ بھی ہمارے زیرغور ہے، ان شاء اللہ آہستہ آہستہ یہ سب کچھ تکمیل تک پہنچ جائے گا، فی الحال ہم نے مڈل تک مروجہ نصاب کے ساتھ علوم دینیہ کو بھی رکھا ہے۔ان شا ء اللہ بتدریج مڈل سکول کو میٹرک تک ترقی دے کر علوم دینیہ کانصاب بھی بڑھا دیا جائیگا۔
اسلامی یونیورسٹی کے قیام کا مقصد پورا کرنا ضروری ہے
	آپ کی اسلامی یونیورسٹی جس مقصد کیلئے قائم کی گئی ہے، اللہ تعالیٰ اس مقصد میں کامیابی سے ہمکنار فرمادے، آپ کی جس قدر محبت دین سے ہوگی،آپ کے لئے باعث ترقی درجات ہوگی اوریونیورسٹیوں کے طلبا آپ کے دینی معیا رکو دیکھیں گے تونصیحت لیں گے، آپ لوگوں کے ہاتھوں میں آئندہ حکومت آئے گی تواگر آپ حقیقی معنوں میں دینی علوم سے آراستہ ہوں تو دین کا بول بالا ہو گا۔


Flag Counter