Deobandi Books

ماہنامہ الحق اگست 2017 ء

امعہ دا

21 - 65
انگریز دور میں مسلمانوں کو بدلنے کی سرتوڑ کوششیں
	محترم حضرات! آپ کو معلوم ہے ، کہ ہمارا یہ ملک انگریزوں کے ماتحت تھا، انگریزوں نے تسلط حاصل کرنے کے بعد قریباً ڈیڑھ سوبرس حکومت کی ، مسلمانوں کی عادات وروایات بدلنے کے ساتھ یہ بھی کوشش کی کہ اس ملک کی آبادی کوعیسائی بنائیں، اس مقصد کیلئے یہاں مشنری ادارے قائم کئے، پادری بھیجے تشدد اورلالچ سے بھی کام لیا، اگرچہ چند نیک لوگوں نے مقابلہ بھی کیالیکن جو قسمت میں مقدر ہوتاہے ، وہی ہوتاہے شامت اعمال کانتیجہ تھا کہ انگریز ، سکھ اورہندومسلمانوں پر مسلط رہے ، ہندوستان کی سڑکوں کے دونوں طرف درجنوں علماء کو درختوںپھانسی سے لٹکایا گیا غرض جتنی زیادتیاں باطل قوتوں نے مسلمانوں کودبانے کیلئے چاہیں کرلیں۔
انگریز کا مقابلہ کرنے کیلئے قیام دارالعلوم دیوبند کے دیرپا اثرات 
	اس افسوسناک دور میں ہندوستان کے چند علماء نے سوچا کہ انگریز سامراج اورعیسائیت کامقابلہ جنگ سے توناممکن ہے ، نہ قوت وطاقت اورنہ ذرائع حرب سے یہ سب کچھ پانا ممکن ہے ،ان علماء کامقصد اسلام کوبچانا تھا،چنانچہ علماء میں سے حاجی امداد اللہ مہاجر مکی رحمہ اللہ اورمولانا محمد قاسم نے انگریزی سامراج اوران کی عیسائی مشنریوںسے آزادی اورچھٹکارا حاصل کرنے کیلئے ایک مضبوط قلعہ بنانے کاارادہ کرکے دارالعلوم دیوبند کی بنیاد ڈال دی۔
	 ابتداء میں ایک طالب علم اورایک استاد ہے ، دونوں کانام محمود ہے ، انار کے درخت کے نیچے ایک چھوٹی سی مسجد میں بسم اللہ کرتے ہیں دل میں ارادہ انگریز کے تسلط کوختم کرناہے ،لوگ مذاق اڑاتے ہیں ، کہ یہ چند مولوی کیا کرسکتے ہیں، اورکیاکریں گے،مگربعد میں معلوم ہوا کہ اس عظیم مدرسہ نے کیسے کیسے رہنمایانِ ملت کوپید اکیا،جن کی قیادت کے بدولت مسلمانان ہندمیں حریت کاجذبہ بیدار ہوا، اورمسلمان انگریزی استعمار کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ،اس مدرسہ کی آج یہ حالت ہے ، کہ دنیاکے ہر کونے میں کوئی نہ کوئی دارالعلوم دیوبندکافارغ التحصیل موجود ہوگا،جو اشاعت اسلام اورتدریس وتعلیم ودیگر فرائض کی ادائیگی میں مصروف ہوگا۔
دیوبندی علماء کرام نے مغربی تہذیب کاراستہ برصغیر میں روکا
	ابھی حال ہی میں ہمارے علماء کے ایک وفد نے عراق اور کویت وغیرہ کا دورہ کرنے کے بعد اپنے مشاہدات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ان ممالک میں نماز کی امامت کرنے والے بھی تہذیب مغرب میں ڈوبے ہوئے ہیں آج برصغیر ہند میں ۲۰ کروڑ مسلمان دارالعلوم دیو بند کی بدولت اپنے دینی تہذیب اور تشخص کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ اس مدرسہ اور اس سے فیض یافتگان نے سینوں اور سفینوں میں دین کو جمع کیا۔ رب العزت کے اس فرمان کے مطابق ام الملوک اذا ذخلو ا قریۃ افسددھا۔ ترجمہ: والیان

Flag Counter