رمضان کا عمرہ نصیب نہیں ہوا، ان کو بارگاہ الٰہی میں خوب آہ و زاری کرنی چاہیے اور خوب رو رو کر اللہ تعالیٰ سے مانگنا چاہیے کہ اس عظیم فضیلت سے سرفراز فرما دے۔
تنبیہ: علما نے لکھا ہے کہ رمضان میں عمرہ حج کے برابر ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ اس عمرہ سے حج فرض ادا ہو جائے گا، بلکہ مطلب یہ ہے کہ یہ عمرہ اجر و ثواب کے اعتبار سے سیّدالانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کرنے کے مساوی ہے۔ لہٰذا جس پر حج فرض ہے اس کا رمضان میں عمرہ کرنا حج فرض کو ساقط نہیں کرے گا، اس کو حج کرنا ہی ہو گا۔
حاجی کے لیے اعمالِ حج ادا کرنے کی فضیلت کا بیان
عن عبدالله بن عمر رضي الله عنه قال: كنتُ جالسًا عند نبي الله صلي الله عليه وسلم فجاءه رجُلان أحدهما أنصاري والآخر ثقفي، فابتدر المسألة الأنصاريُ فقال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «يا أخا ثقيف إن الأنصاري قد سبقك بالمسألة» فقال الأنصاري في رواية ابن حبان (فقال الأنصاري: إنه رجل غريب و إن للغريب حقاً فابدأ به، فأقبل علي الثقفي فقال: ……، (أنظر موارد الظمآن (رقم الحديث ٩٦٣))يا رسول الله فإني أبدأ به فقال: «سل عن حاجتك و إن شئت أنبأناك بالذي جئت تسأل عنه» قال: فذاك أعجب إلى يا رسول اللّٰه، قال: «فإن جئت