رمضان شریف میں عمرہ کرنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کرنے کے برابر ہے
عن ابن عباس رضي الله عنهما أن النبي صلي الله عليه وسلم قال لامرأة من الأنصار يقال لها أم سنان: «ما منعك أن تكوني حججت معنا؟» قالت: ناضحان كان لأبي فلان زوجها حج هو وابنه علي أحدهما، وكان الآخر يسقي عليه غلامنا. قال: «فعمرة في رمضان تقضي حجة أو حجة معي» رواه البخاري ومسلم . (صحيح البخاري (رقم١٧٨٢) كتاب العمرة، باب عمرة في رمضان. وصحيح مسلم (رقم١٢٥٦) كتاب الحج باب فضل العمرة في رمضان) ناضح: البعير الذي يستقي عليه)
ترجمہ: حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے مروی ہے کہ بے شک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک انصاری خاتون سے فرمایا جن کو ام سنان کہا جاتا تھا: تمہیں کس چیز نے منع کیا کہ تم ہمارے ساتھ حج کر لیتی؟ انہوں نے عرض کیا کہ فلاں کے باپ کے پاس دو اونٹ تھے (فلاں سے مراد ان کا اشارہ اپنے شوہر کی طرف تھا) ایک اونٹ پر اس نے اور اس کے بیٹے نے حج کیا اور دوسرے اونٹ پر ہمارا غلام پانی لاتا تھا (ان کا یہ عذر سن کر) آں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ رمضان میں عمرہ کرنا حج کرنے کی طرح ہے یا میرے ساتھ