Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق ذوالقعدہ 1437ھ

ہ رسالہ

8 - 16
کیا فرماتے ہیں علمائے دین؟

دارالافتاء جامعہ فاروقیہ کراچی
	
عورت کا شرعی لباس
سوال… عورتوں کے شرعی لباس کے متعلق وضاحت سے جواب عنایت فرمائیں۔ امہات المومنین اور دیگر صحابیات کا لباس کیا تھا؟

جواب… عورتوں کے لباس میں درج ذیل امور کا لحاظ رکھنا ضروری ہے۔
1… لباس ایسا ہو جو سر سے لے کر پاؤں تک تمام جسم کو ڈھک دے۔
2… لباس اتنا باریک اور ہلکا نہ ہو کہ جسم اندر سے نظر آئے۔
3…لباس اتنا تنگ اور چست نہ ہو جس سے جسم کی ہیئت معلوم ہو۔
4… عورت کا زرق برق لباس پہن کر اور خوش بو لگا کر باہر نکلنا ناجائز اور حرام ہے۔
5… عورتوں کو مردوں جیسا لباس اور مردوں کو عورتوں جیسا لباس پہننا اور وضع قطع اختیار کرنا حرام ہے۔
6…اسراف، شہرت، تکبر اور غرور والا لباس نہ ہو۔

میاں بیوی کے فوت ہونے کے بعد منھ دیکھنا،غسل دینا، بوسہ دینا اور اس کی چارپائی پر بیٹھنا جائز ہے یا نہیں؟
سوال…کیا عورت اپنے خاوند کے مرنے کے بعد منھ دیکھ سکتی ہے یا نہیں؟ اور میت خاوند کی چارپائی پر بیٹھ سکتی ہے یا نہیں؟ اور بوسہ بھی دے سکتی ہے یا نہیں؟

اسی طرح خاوند اپنی بیوی کے مرنے کے بعد منھ دیکھ سکتا ہے یا نہیں؟ اور چارپائی پر بھی بٹیھ سکتا ہے یا نہیں؟

جواب… خاوند کے مرنے کے بعد عورت (بیوہ) کے لیے اس کا دیکھنا، غسل دینا، بوسہ دینا اور اس کی چارپائی پر بیٹھ جانا جائزاور درست ہے۔ البتہ بیوی جب مر جائے تو خاوند بیو ی کو صرف دیکھ سکتا ہے۔ غسل بھی نہیں دے سکتا اور نہ ہی بغیر کسی حائل کے ہاتھ لگا سکتا ہے۔ اس کی چارپائی پر بیٹھنے میں کوئی حرج نہیں۔

نیکرپوش کھلاڑیوں کا میچ دیکھنا
سوال… آج کل فٹ بال ٹورنا منٹ ہو رہا ہے، جس میں کھلاڑی ستر نہیں چھپاتے، گھٹنے ننگے رہ جاتے ہیں، جو کہ احناف کے ہاں ستر میں داخل ہیں ،ایسے میچ دیکھنا کیا جائز ہے اور قریب اوردور سے دیکھنے میں فرق ہے یا نہیں؟

جواب…آج کل جو فٹ بال ٹورنا منٹ کرائے جاتے ہیں ان میں کئی قباحتیں پائی جاتی ہیں، مثلاً ہر ٹیم سے فیس لی جاتی ہے، جو کہ حرام ہے۔۲۔ ستر کھولا جاتا ہے۔ ۳۔ نمازوں کے اوقات کی بالکل پروا نہیں ہوتی وغیرہ۔ اس لیے ایسا ٹورنا منٹ منعقد کرانا اور اس میں شرکت کرنا حرام ہے اورجب یہ فعل حرام اور منکر ہوا تو حدیث میں تو ان کے روکنے کا حکم دیا گیا ہے، چہ جائیکہ خود بھی تماشائی بن کر ان کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

اس لیے ایسا میچ دیکھنا جائز معلوم نہیں ہوتا اور ستر دیکھنے کا گناہ مزید برآں او رمنکر کو دور سے دیکھنا بھی جائز نہیں۔

گھر کے نوکر او رخادم سے پردہ ضروری ہے
سوال…ایک آدمی کراچی بنک میں ملازمت کرتا ہے، مگر اس کی بیوی گھر پر اکیلی رہتی ہے۔ جو شخص گھر میں خادم رکھا ہوا ہے، اس سے کوئی حقیقی رشتہ نہیں اور اس کی ایک جوان بیٹی بھی ہے، شرعاً خادم کو عورت سے یا اس کی بیٹی سے پردہ کرنا ضروری ہے یا نہیں؟

جواب… خواتین پر لازم ہے کہ گھرمیں رکھے ہوئے خادم اور نوکر سے گھر کا جو کام لینا ہو وہ پردہ شرعی کے دائرہ کے اندر رہتے ہوئے لیں اور اس سے سختی کے ساتھ پردہ کریں بھی اور کروائیں بھی۔ اس سے پردہ نہ کرنا حرام او رناجائز ہے اور مستقبل میں بہت سے گناہوں کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔

بیوی کو بیہودہ محافل سے روکنے کا حکم
سوال…میں اپنی اہلیہ کو کسی ایسی تقریب میں نہیں جانے دیتا جہاں مووی، فلم، فوٹو گرافی، چالیسواں، سوئم وغیرہ خرافات ہوں ، میرے اس معاملہ پر میرے والدین، میری اہلیہ، میرے سسرال کا کہنا ہے کہ تم ان پر ظلم کرتے ہو اور اس کی وجہ سے میں اور میری اہلیہ دوسرے عزیز واقارب سے دور ہوتے جاتے ہیں ،کیوں کہ ان کی کوئی بھی تقریب خوشی اور غمی کی ایسی نہیں جس میں الله کے احکامات کو نہ توڑا جاتا ہو اور سنت کو ذبح نہ کیا جاتا ہو، میں خود کو اور اپنے اہل خانہ کو الله کی رضا کے لیے ان خرافات سے بچانے کے لیے یہ راہ اختیار کرتا ہوں ۔ اب آیا میرا یہ معاملہ قطع تعلقی میں شامل ہے یا نہیں؟ اور میرے والدین اور سسرال کا ظلم کہنا کس حد تک درست ہے؟

جواب…اس پرفتن دورمیں آپ کا اپنی اہلیہ کو ان بیہودہ اور نامناسب قسم کی محافل میں شرکت سے روکنا بجا، شریعت کے مطابق اور بڑی ہمت کی بات ہے، کیوں کہ اس قسم کی محافل میں کسی کو بھی شرکت کرنا جائز نہیں، چوں کہ ایسی محافل میں کئی قسم کے اعمال قبیحہ ہوتے ہیں جو خلاف شریعت اورالله تعالیٰ کی ناراضگی کا سبب ہونے کی بنا پر موجب لعنت ہیں۔ آپ کے رشتہ داروں اور گھر والوں کا یہ کہنا کہ یہ ظلم ہے صحیح نہیں ہے ،بلکہ آپ کا یہ فعل الله تعالیٰ کے یہاں عین انصاف ہے ۔ البتہ کسی کے کہنے میں آکر اس طرز عمل کو چھوڑ دینا ظلم ہو گا۔

آپ اپنے گھر والوں اور رشتہ داروں کو بہت حکمت کے ساتھ سمجھائیں کہ اس قسم کی محافل میں عام طور پر غلط اعمال کی وجہ سے الله تعالیٰ کا عذاب نازل ہوتا ہے اور بہتر یہ ہے کہ آپ کسی مستند عالم دین کے چند رسائل لے کر ان کو دے دیں، تاکہ ان کو خود اس طرح کی محافل ومجالس سے بچنے کا احساس پیدا ہو ۔الله تعالیٰ آپ کو استقامت اور آپ کے اہل خانہ واقارب کو ہدایت نصیب فرمائے۔

خواتین کے لیے مرد ڈاکٹر سے علاج کرانے کی شرعی حیثیت
سوال… آج کل مسلمان عورتیں غیر مسلموں کی طرح بچے جننے کے لیے ہسپتال جاتی ہیں، جہاں مرد ڈاکٹر بھی بھی ہوتے ہیں اور بعض اوقات آپریشن مرد ڈاکٹر سے کروایا جاتا ہے اور ہر قسم کی عورتیں آتی ہیں، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ شرم وحیا کا احساس بھی جاتارہا۔ اگر ہندوپاک کی عورتوں کو یوں کہا جائے کہ اچھے ملک میں جاکر دائی یا مسلمان نرس سے عمل زچگی کراؤ اور بعض ہندوپاک کی عورتیں خاص طور پر عمل زچگی کے لیے دوسرے ملک جاتی ہیں، یہاں یعنی دوسرے ممالک برطانیہ وغیرہ میں ننانوے فیصد ڈاکٹرونرسیں غیر مسلم ہوتی ہیں۔

جواب…بچے کی پیدائش اگر آپریشن کے بغیر ممکن نہ ہو تو ایسے وقت میں اس ہسپتال کا انتخاب کرنا چاہیے جس میں عملہ مسلمان خواتین پر مشتمل ہو، اگر ایسا ممکن نہ ہو تو کم از کم خواتین ہی موجود ہوں، چاہے غیر مسلم ہوں اور یہ ممکن ہو سکتا ہے، ایسی صورت میں مرد ڈاکٹر سے علاج کروانا ناجائز اور حرام ہو گا۔ اگر ڈاکٹر عورت یا نرس دست یاب نہ ہو اور آپریشن کے بغیر پیدائش ممکن نہ ہو اور حالت اضطرار ہو تو مرد ڈاکٹروں سے علاج کروانے کی بھی گنجائش ہے۔

پرندوں کو پالنے کی شرعی حیثیت
سوال… آسٹریلین طوطے پالنا جائز ہے یا نہیں؟ اگر جائز ہے تو کچھ شرائط بھی ہیں یا نہیں؟

جواب…پرندے پالنا جائز ہے چاہے، وہ کسی بھی ملک کے ہوں، بشرطے کہ ان کی اچھی طرح دیکھ بھال کرے اور دانہ پانی وقت پر دے اور پنجرہ اتنا چھوٹا نہ ہو کہ جس سے پرندے کو تکلیف ہو۔

Flag Counter