تصویر کی ممانعت وعیدیں مروجہ شکلیں اور اس سے بچنے کا طریقہ کار |
سالہ ہٰ |
|
ہوگاجو لوگوں کو بغیر علم کے گمراہ کرے گا،یا(تیسرا)وہ مصور ہوگاجو تصویریں(یا مورتیاں)بناتا ہوگا۔(طبرانی کبیر:10497) ایک اور روایت میں ہے :”إِنَّ أَشَدَّ أَهْلِ النَّارِ عَذَابًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ مَنْ قَتَلَ نَبِيًّا، أَوْ قَتَلَهُ نَبِيٌّ، وَإِمَامٌ جَائِرٌ، وَهَؤُلَاءِ الْمُصَوِّرُونَ“بیشک قیامت کے دن جہنمیوں میں سب سے زیادہ سخت عذاب (ایک تو)اُس شخص کو ہوگا جس نے کسی نبی کو قتل کیا ہویا اُس کو نبی نے قتل کیا ہو اور(دوسرا)وہ اِمام جو ظلم کرنے والا ہو اور(تیسرے)یہ تصویر بنانے والے ۔(طبرانی کبیر:10515)قیامت کے دن تصویر بنانے والوں کو جان ڈالنے کیلئے کہا جائے گا : حضرت ابن عباسنبی کریمﷺکا یہ اِرشادنقل فرماتے ہیں:”مَنْ صَوَّرَ صُورَةً عَذَّبَهُ اللَّهُ حَتَّى يَنْفُخَ فِيهَا-يَعْنِي الرُّوحَ-وَلَيْسَ بِنَافِخٍ فِيهَا،وَمَنْ اسْتَمَعَ إِلَى حَدِيثِ قَوْمٍ وَهُمْ يَفِرُّونَ مِنْهُ صُبَّ فِي أُذُنِهِ الْآنُكُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ“جس نے تصویر بنائی اللہ (اسے قیامت کے دن) اس وقت تک عذاب میں مبتلا رکھے گا جبتک اس میں روح نہیں ڈالے گا،اور وہ اس میں کبھی روح نہیں ڈال سکے گا اور جو شخص کسی قوم کی باتیں چھپ کر سنے اور وہ لوگ اسے پسند نہ کرتے ہوں تو قیامت کے دن اس شخص کے کانوں میں پگھلا ہوا سیسہ ڈالا جائے گا۔(ترمذی:1751) سیدنا حضرت عبد اللہ بن عمرفرماتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا:”إِنَّ الَّذِينَ يَصْنَعُونَ هَذِهِ الصُّوَرَ يُعَذَّبُونَ يَوْمَ القِيَامَةِ، يُقَالُ لَهُمْ:أَحْيُوا مَاخَلَقْتُمْ“جو لوگ تصویریں بناتے ہیں قیامت کے دن ان کو عذاب دیا جائے گا اور ان سے کہا جائے گا کہ جس کو تم نے بنایا اس کو (ذرا) زندہ تو کرو۔(بخاری :5951)