تصویر کی ممانعت وعیدیں مروجہ شکلیں اور اس سے بچنے کا طریقہ کار |
سالہ ہٰ |
|
نبی کریمﷺگھر میں کوئی تصویر نہیں چھوڑتے تھے: حضرت عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں:”لَمْ يَكُنْ يَتْرُكُ فِي بَيْتِهِ شَيْئًا فِيهِ تَصَالِيبُ إِلَّا نَقَضَهُ“نبی کریمﷺاپنے گھر میں کوئی ایسی چیز نہ چھوڑتے تھے جس میں تصویریں ہوں،مگر یہ کہ آپ اُس کو توڑ ڈالتے تھے۔(بخاری :5952) اُمّ المؤمنین سیدتناحضرت عائشہ صدیقہفرماتی ہیں:”قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ سَفَرٍ، وَعَلَّقْتُ دُرْنُوكًا فِيهِ تَمَاثِيلُ، فَأَمَرَنِي أَنْ أَنْزِعَهُ فَنَزَعْتُهُ“ نبی کریمﷺایک سفر سے تشریف لائے ، میں نے ایک پردہ لٹکارکھا تھا جس میں تصویریں بنی ہوئی تھیں ،آپﷺنے مجھے اُس کے اُتاردینے کا حکم دیا تو میں نے اُتاردیا۔(بخاری :5955) نبی کریم ﷺ نے فتح مکہ کے زمانہ میں حضرت عمر بن الخطاب کو جبکہ وہ بطحاء میں تھے ،اِس بات کا حکم دیا کہ وہ کعبہ مشرفہ میں جائیں اور اس میں جو تصویر ہو اسے مٹا دیں۔ پس حضور اکرم ﷺ جب تک کہ اس میں سے ہر تصویر مٹا نہیں دی گئی اس میں داخل نہیں ہوئے۔(ابوداؤد:4156)قیامت کے دن سب سے زیادہ سخت عذاب تصویر بنانے والے کو ہوگا : ایک حدیث میں ہے،نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے:”إِنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَذَابًا عِنْدَ اللَّهِ يَوْمَ القِيَامَةِ المُصَوِّرُونَ“قیامت کے دن لوگوں میں سب سے زیادہ سخت عذاب اُن لوگوں کو ہوگا جو تصویر بنانے(کھینچنے)والے ہیں۔(بخاری :5950)