تصویر کی ممانعت وعیدیں مروجہ شکلیں اور اس سے بچنے کا طریقہ کار |
سالہ ہٰ |
|
فَاصْنَعِ الشَّجَرَ وَمَا لَا نَفْسَ لَهُ“ اگر تمہیں تصویرضرور ہی بنانی ہو تو درختوں کی اور غیر جاندار کی تصویر بنالو۔(مسلم:2110) ایک روایت میں ہے،نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے:”إِنَّ اللهَ يُعَذِّبُ الْمُصَوِّرِيْنَ بِمَا صَوَّرُوا“بیشک اللہ تعالیٰ تصویر بنانے والوں کو اُن کی بنائی ہوئی تصویروں سے عذاب دیں گے۔(کنز العمال:9637)تصویر کی مروّجہ شکلیں : (1)ڈرائنگ سیکھنے یا سکھانے کی غرض سے تصویر بنانا۔ (2)شادی بیاہ اور دیگر تقریبات میں یاد گار لمحات کو محفوظ کرنے کے نام پر تصویری البم اور موویز بنانا اور اُنہیں ہمیشہ کیلئے محفوظ رکھنا ۔ (3)ڈیجیٹل کیمرے کے ذریعہ جگہ جگہ تصاویر کھینچنا۔ (4)ویڈیو بنانا۔ (5)انٹرنیٹ سے تصاویر اورمختلف کلپس کو ڈاؤنلوڈ کرکے اُسے موبائل میں رکھنا ، دیکھنا،دکھانااور دوسروں کو بھیجنا۔ (6)بچوں کیلئے مختلف تصویروں والے کھلونے(toys)خریدنا،رکھنا اور بچوں کو دینا۔ (7)مرحومین کی تصاویر کو فریم کرواکر گھروں میں یاد گار کے طور پرآویزاں کرنا ۔ (8)مختلف بزرگانِ دین اور باباؤں کی فرضی یا اصلی تصاویر کو فریم کرواکر گھروں یا دوکانوں میں لٹکانا۔ (9)حاملہ عورتوں کیلئے گھر میں خوبصورت بچوں کی تصاویر کو چسپاں کرنا ۔ (10)زینت اور خوبصورتی کیلئے گھروں یا دوکانوں میں تصاویر آویزاں کرنا ۔