تصویر کی ممانعت وعیدیں مروجہ شکلیں اور اس سے بچنے کا طریقہ کار |
سالہ ہٰ |
|
جاتاہے ،یاد رکھئے ! اللہ کو ناراض کرکے اِنسان جن لمحات کو ”یاد گار لمحات“کہہ رہا ہوتا ہے وہ یاد گار نہیں ”غضبناک لمحات“ ہوتے ہیں کیونکہ اِس طرح شادی بیاہ کے مواقع پر بننے والی موویز اور ویڈیوز اللہ تعالیٰ کی کھلم کھلی نافرمانی اور نبی کریمﷺکی اِطاعت سے اِنحراف کی شکلیں ہیں جن سے اللہ کا غضب نازل ہوتا ہے،انہیں ہرگز”یاد گار لمحات “نہیں کہا جاسکتا۔لہٰذا اِس عمومی دھوکہ سے سے خود بھی بچیئے اور دوسروں کو بھی آگاہ کیجئے تاکہ ہمارے گھروں سے رحمتِ خداوندی سے محرومی کی اِس شکل کا خاتمہ ہوسکے۔تصویر کے بارے میں چند غلط فہمیاں: (1)بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ تصویر کے بارے میں جو احادیث میں وعیدیں ذکر کی گئی ہیں اُن کا تعلّق تصویر سازی سے ہے ،تصویر رکھنےسے نہیں ،حالآنکہ یہ غلط ہے ، کیونکہ جس طرح تصویر بنانا گناہ ہے اسی طرح تصویر کا رکھنا اور اُسے اِستعمال کرنا بھی گناہ ہے،چنانچہ حدیث میں ہے، حضرت جابرفرماتےہیں:نبی کریمﷺنے گھر میں تصویر رکھنے اور تصویر بنانے سے منع فرمایا ۔(ترمذی:1749) ایک روایت میں ہے، نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے:”لَاتَدْخُلُ المَلاَئِكَةُ بَيْتًا فِيهِ كَلْبٌ وَلاَ تَصَاوِيرُ“ فرشتے اُس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا یا تصویریں ہوں۔(بخاری :5949)اِس سے معلوم ہواکہ تصویر صرف بنانا ہی نہیں بلکہ اُس کا رکھنا اور استعمال کرنا بھی گناہ میں داخل ہے اور فرشتوں کی رکاوٹ کا باعث بنتا ہے ۔ (2)بعض لوگ تصویر کو صرف سایہ دار تصویر یعنی مورتیوں اور مجسموں کے ساتھ خاص کرتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ احادیث میں ذکر کردہ وعیدوں کا تعلّق صرف اُنہی