تصویر کی ممانعت وعیدیں مروجہ شکلیں اور اس سے بچنے کا طریقہ کار |
سالہ ہٰ |
|
گفتگو کرنے والا اِسلام پسند آجاتا ہے،وہ اِسلام کو ایک دائمی و ہمہ گیر مذہب سمجھنے کے بجائے ایک وقتی اور عارضی موسم کی حیثیت سے دیکھنے لگ جاتا ہے،اُس کے نزدیک اِسلام کا تعلّق صرف رمضان ،ربیع الاول،محرم اور چند گنے چنے ایّام اور مواقع سے ہی رہ جاتا ہے ۔ (4)موبائل سے بچوں یا گھر والوں کی تصویر کھینچنے سے گریز کریں،عموماًیہ شوق بڑھتے بڑھتے اِنسان کو حدودِ شرع سے نکال دیتا ہے اور اِنسان کے دل سے تصویر کی قباحت اور بُرائی نکلتی جاتی ہے،جو یقیناً ہمارے مُعاشرے کا ایک خطرناک فتنہ ہے۔ (5)اخبارات کے اندرتصویروں کی بھرمار ہوتی ہے بلکہ بعض اخبارات میں شوبز اور تفریح(Entertainment)کے نام پر ایسی تصاویر شائع کی جاتی ہیں جن سے مُعاشرے میں فحاشی اور عُریانی فروغ پاتی ہے،دنیا کی رنگینی ،نت نئے ملبوسات کی حرص اور پیسہ و مال کی دوڑ میں لگنے کا داعیہ و جذبہ بیدار ہوتا ہے۔تصاویر سے پاک اخبار مثلا”اِسلام اخبار“، ”بچوں کا اِسلام“ اور ”خواتین کا اِسلام“ وغیرہ لگوائیں جن میں تصاویر سے حفاظت بھی رہے گی اور گھروالوں کی دینی تربیت بھی ہوسکے گی۔ اور اگر کوئی تصویروں والا اخبار لگوانا ہی ضروری ہو تو ہرگز ایسے اخبار نہ لگوائیں جو فحاشی و عُریانی کو فروغ دیتے ہیں اور جن کے اندرگھروالوں کی منفی اور غلط تربیت ہوتی ہے۔ (6)عموماً لوگ شادی بیاہ اور دیگر خوشی کی تقریبات یا تفریح اور پکنک کے مقامات میں ”زندگی کے یاد گار لمحات“ کو محفوظ رکھنے کے نام پر تصویر سازی کرتے ہوئے نظر آتے ہیں اور پھر اُنہیں البم وغیرہ کی صورت میں ہمیشہ محفوظ رکھنے کا اہتمام کرتے ہیں ، اور یہ تصویریں گھروں میں رکھ کر رحمت کے فرشتوں سے محروم ہونے کا سامان کیا