Deobandi Books

ماہنامہ الابرار اپریل 2010

ہ رسالہ

15 - 15
خانقاہ اور جامعہ کے شب و روز
ایف جے،وائی(April 26, 2010)

مولانا ارشاد اعظم صاحب
ناظم تعلیمات جامعہ اشرف المدارس کراچی۔

ششماہی امتحانات کا نظم

ان شاء اﷲ العزیز جامعہ کے ششماہی امتحانات کا ۲۶؍ ربیع الثانی پیر کے دن سے آغاز ہورہا ہے، امتحانات کا یہ سلسلہ آئندہ پیر تک پورے ہفتے جاری رہے گا، امتحانات سے قبل تیاری کے لیے دو دن اسباق بند رہیں گے اور امتحانات کے بعد چھ دن تعطیلات رہیں گی۔

حضرت مہتمم صاحب کی طرف سے کتابوں کی تقسیم

الحمدﷲ تعالیٰ حضرت والا دامت برکاتہم کے علوم و معارف کا بیش بہا ذخیرہ ’’خزائن القرآن‘‘ اور ’’خزائن الحدیث‘‘ کے نام سے چھپ کر منظر عام پر آگیا ہے، حضرت مہتمم صاحب نے شفقت فرماتے ہوئے یہ دونوں کتابیں حضرات اساتذۂ کرام کے علاوہ دورۂ حدیث شریف، تخصص فی الحدیث اور تخصص فی الافتاء کے طلباء میں بھی تقسیم فرمائیں۔

طلبائے تخصص فی الافتاء کی حضرت والا دامت برکاتہم

کی خدمت میں ’’باجماعت‘‘ حاضری

۵؍ ربیع الثانی، ۱۴۳۱ھ بروز پیر حضرت مہتمم صاحب مدظلہ العالی نے کمال شفقت کا مظاہرہ فرماتے ہوئے تخصص فی الافتاء کے تمام طلباء کی حضرت والا دامت برکاتہم العالیہ کی خدمت اقدس میں اجتماعی حاضری کا انتظام فرمایا، مغرب سے تقریباً آدھ گھنٹہ پیشتر تمام طلباء خانقاہ پہنچ گئے، حضرت مہتمم صاحب کی فرمائش پر حضرت والا دامت برکاتہم نے ازراہ شفقت و عنایت حاضری کی اجازت مرحمت فرمائی، تقریباً بیس منٹ تک تما م طلباء حضرت والا کے قرب کی مبارک ساعتوں کا لطف لیتے رہے، حضرت والا نے طلباء کی آمد پر مسرت کا اظہار فرمایا اور اپنی نئی کتابوں خزائن القرآن، اور خزائن الحدیث، کے حوالہ سے استفسار فرمایا کہ کیسی ہیں، سب نے بیک زبان عرض کیا کہ بہت عمدہ۔ اس موقع پر جنوبی افریقہ سے تشریف لائے ہوئے ایک بڑے عالم حضرت مولانا یونس پٹیل صاحب جن کا شمار حضرت والا کے بہت محبوب خلفاء میں ہوتا ہے حضرت والا کی اجازت سے خزائن القرآن اور خزائن الحدیث کے متعلق یہ فرمایا کہ یہ ایسے الہامی علوم ہیں جو کہیں پڑھے نہ سنے۔پھر حضرت والا کے حکم پر حضرت والا کے خلیفۂ خاص حضرت جناب فیروز عبداﷲ میمن صاحب مدظلہم کا مختصر بیان ہوا جس میں آپ نے صحبت اہل اﷲ کی اہمیت اور حضرت والا کی اپنے شیخ سے محبت و تعلق کا تذکرہ فرماتے ہوئے اس حوالہ سے حضرت والا کی قربانیوں کا ذکر فرمایا اور فرمایا کہ جب حضرت والا نے اپنے شیخ حضرت پھولپوریؒ کے مدرسہ میں داخلہ لیا تو لوگوں نے کہا تھا کہ آپ دارالعلوم دیوبند میں داخلہ لیں تاکہ جب آپ فارغ ہوں تو آپ کے لیٹرپیڈ پر لکھا ہوا ہو فاضل دارالعلوم دیوبند، اس سے آپ کو بڑی عزت ملے گی تو حضرت والا نے فرمایا تھا کہ میں عزت کے لیے نہیں رب العزت کے لیے پڑھ رہا ہوں اور یہی وجہ ہے کہ آج دارالعلوم دیوبند کے بڑے بڑے علماء حضرت والا دامت برکاتہم کے قدموں میں بیٹھنے کو اپنی سعادت سمجھتے ہیں۔ بعد ازاں تمام طلباء کو حضرت والا کی طرف سے تربیت عاشقان خدا نامی کتاب تحفۃً عنایت فرمائی گئی۔

حضرت مہتمم صاحب کا بیان

۸؍ ربیع الثانی بروز جمعرات بعد نماز فجر حضرت مہتمم صاحب کا جامعہ کی مسجد میں مختصر خطاب ہوا، جس میں حضرت نے اختلاط عن الامارد سے بچنے، صف اول کا اہتمام کرنے اور معلومات کو معمولات بنانے کے لیے صحبت اہل اﷲ کو لازم پکڑنے کی تاکید فرمائی، فجر کے بعد سونے سے منع کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ بے برکتی کا باعث ہے، اس وقت تلاوت قرآن پاک اور ذکر اذکار کا اہتما م کریں۔

خانقاہ میں مہمانوں کی آمد

دارالعلوم آزاد ویل جنوبی افریقہ کے دو اساتذہ کرام حضرت والا کی خدمت میں بغرض اصلاح تشریف لائے ہوئے ہیں گذشتہ دنوں علامہ انور شاہ کشمیری کے نواسے حضرت مولانا مسعود الرحمن صاحب بھی خانقاہ میں تشریف لائے تھے، اور حضرت والا دامت برکاتہم کے حکم پر آپ کا بیان بھی ہوا تھا۔

حضرت مولانا یونس پٹیل صاحب کا بیان

۸؍ ربیع الثانی ہی کے دن جامعہ کی مسجد میں حضرت مولانا یونس پٹیل صاحب کا اصلاحی بیان ہوا جس میں آپ نے جامعہ میں ہر جمعرات منعقد ہونے والی اصلاحی نشست کے حوالے سے بہت مسرت کا اظہار فرمایا۔ اور اسے نفسیاتی حوالہ سے بہت بہترین قرار دیا کہ اس باقاعدہ اہتمام سے طالب علم کے ذہن میں یہ بات آتی ہے کہ علم کے ساتھ ساتھ عمل بھی مقصود ہے۔ آخر میں آپ نے نہایت رقت آمیز دعا کرائی۔ 
Flag Counter