Deobandi Books

امید مغفرت و رحمت

ہم نوٹ :

18 - 26
تَطۡمَئِنُّ الۡقُلُوۡبُ  اگر توبہ کرکے مالک کو خوش کرلو، معافی مانگ لو تو تمہارے قلب کو چین آئے گا کیوں کہ ذکر سے دل کے چین کا واسطہ اور رابطہ ہے اور یہ اللہ تعالیٰ کا ضابطہ ہے۔                    اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ تمہارے سینے میں دل ہم نے بنایا ہے لہٰذا اس دل کو چین صرف ہماری یاد ہی سے ملے گی اور نافرمانی اور گناہ سے تم بے چین اور پریشان رہوگے۔ بے چینی کا سبب گناہ ہے لہٰذا اس کا علاج یہی ہے کہ استغفار کرکے تم ہم کو راضی کرلو۔ یہ بہت بڑا ذکر ہے۔ اس سے بڑا ذکر کیا ہوگا کہ تم اپنے مالک کو راضی کرلو لہٰذا اس آیت کی تلاوت کی یہ وجہ تھی کہ استغفار بہت بڑا ذکر ہے۔ اَلَا بِذِکۡرِ اللہِ تَطۡمَئِنُّ الۡقُلُوۡبُ جلدی استغفار اور جلدی توبہ کرکے اللہ تعالیٰ سے معافی مانگ کر تم اللہ تعالیٰ کو خوش کردو۔ یہ بہت بڑا ذکر ہے،اس کی برکت سے تم چین و سکون پاجاؤگے ورنہ کہیں سکون نہیں پاؤگے ؎
دل گلستاں تھا تو ہر شے سے ٹپکتی تھی بہار
دل  بیاباں  ہوگیا   عالَم   بیاباں  ہوگیا
جب دل تباہ ہوتا ہے تو سارا عالَم اندھیرا لگتا ہے اور جب اللہ تعالیٰ سے معافی مانگ لو گے تو  ان شاء اللہ اس کی برکت سے دل باغ و بہار ہوجائے گا، چین آجائے گا اور جب دل میں چین ہوتا ہے تو سارے عالَم میں چین نظر آتا ہے جب دل غم زدہ ہوتا ہے تو سارے عالَم میں غم نظر آتا ہے۔ یہ آنکھیں تابع دل ہیں، بصارت تابع بصیرت ہے یعنی قلب کا جو حال ہوگا آنکھ کا وہی حال ہوگا۔ اگر دل خوش ہے تو ہر طرف خوشی نظر آئے گی اور اگر دل میں غم ہے تو ہر طرف غم نظر آئے گا،اور اللہ تعالیٰ سے استغفار اور توبہ اور ذکر کی برکت سے دل میں چین آئے گا تو سارے عالم میں آپ کو چین ملے گا۔بال بچوں میں بھی سکون سے وہ آدمی رہتا ہے، اور جس کا دل گناہوں سے پریشان رہتا ہے وہ اپنی بیوی سے بھی لڑتا ہے، بچوں کی بھی پٹائی کرتا ہے، ہر شخص سے الجھتا ہے کیوں کہ اس کا دل معتدل اور نارمل (Normal) نہیں ہے، مثل پاگل ہوجاتا ہے۔پاگل آدمی ہر ایک کو ستاتا ہے،پاگل کا کیا بھروسہ۔ یاد رکھو! جو عقل کا خالق ہے جب اس کو راضی کروگے تو عقل ٹھیک رہے گی ورنہ جو جتنا گناہ کرتا ہے عقل خراب ہوتی چلی جاتی ہے اور عقل کی خرابی سے آدمی پاگل ہوتا ہے اور پاگل نہ خود چین سے رہتا ہے نہ چین سے رہنے دیتا ہے۔ آج کا جو مضمون ہے بس اللہ تعالیٰ کا کرم ہے اور آج کیا سارے عالَم میں اختر 
Flag Counter