Deobandi Books

ماہنامہ الحق اگست 2014ء

امعہ دا

9 - 64
انتخابات میں وہ جمعیۃ العلماء اسلام کے ٹکٹ پر اسی کو ہستانی علاقہ سے مولانا عبدالباقی وغیر ہ کے مقابلہ میں قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے،جیل کے اسیروں کیلئے مسائل اورانتظامی امور میں بھی آپ بڑی سرگرمی سے حصہ لے رہے ہیں اوراسیران جمعیۃ اکثر مشکلات میں ان سے رجوع کرتے ہیں۔جیل میں قائد محترم مولانا مفتی محمود صاحب مدظلہ کے آرام وراحت اوران کے کھانے کا نظم ونسق بھی عموماً ان کے ذمہ تھا،اورمولانا سمیع الحق صاحب بھی اکثر اسی احاطہ نمبر۹ میں ہوتے تھے،آپ نے انہیں جیل کے اس احاطہ کے سپرنٹنڈنٹ کا خطاب دیاتھا۔
شیخ الحدیث ایکسیڈنٹ اور سی ایم ایچ راولپنڈی میں علاج کی خبریں:
   الغرض ادھر شاہراہ قراقرم کے بند ہوجانے اوراس کے دوررس اثرات پر جیل میں اڑتی خبریں آرہی تھیں کہ اسی اثنا میں ایک دن ملاقاتیوں میں سے راولپنڈی سے آئے ہوئے کسی شخص نے مولانا سمیع الحق صاحب کو بتایا کہ حضرت شیخ الحدیث مدظلہ کا راولپنڈی میں ایکسڈنٹ ہوگیاہے اورآپ سی ایم ایچ کے وی آئی پی روم نمبر۲ میں زیر علاج ہیں،دراصل ہمیں یہ تومعلوم تھا کہ حضرت شیخ الحدیث مدظلہ آنکھوں کے علاج کے سلسلہ میں اسی ہسپتال میںداخل ہورہے ہیں۔
بہت عرصے سے ان کی آنکھوں کوشوگر کی بیماری نے متاثر کیاتھا،کئی سال پہلے پشاور میں آنکھوں کے ماہر معالج جناب ڈاکٹر محمد نواز صاحب نے ان کی دائیں آنکھ کااپریشن بھی کیا مگر خاطر خواہ فائدہ نہ ہوسکا،اب بائیں آنکھ بھی موتیا اورپردوں کی زد میں تھی۔پاکستان کے مشہور معالج چشم جناب بریگیڈیر احمد رضا پیرزادہ صاحب بھی ایک مدت سے آپکی آنکھوں کا معائنہ کرتے رہے ہیں۔ان کا تعلق حضر ت مولانا گنگوہی ؒ کے خاندان سے ہے اورحضرت شیخ الحدیث مدظلہ کیساتھ ایک نہایت عقیدتمند مرید کی طرح تعلق رکھتے ہیں اورخودبھی نہایت انہماک سے معائنہ کرتے ہیں،ان کی خواہش الیکشن سے قبل تھی کہ دائیں آنکھ جس کا اپریشن پہلے ہوچکاتھا کا دوبارہ اپریش کیاجائے،اورجس میں معمولی سی روشنی باقی رہنے کی امید پر بریگیڈیر صاحب دوبارہ اپریشن کرنا چاہتے تھے… ان دنوں یہ طے ہوا کہ آپ ہسپتال میں اپریشن کروائیں،اتنا ہمیں معلوم ہوگیا کہ آپ۲۵؍اپریل بروز پیر سی ایم ایچ راولپنڈی کے آفیسر وارڈ میں داخل ہوچکے ہیں مگر ایکسڈنٹ کی بات ہم سے چھپائی گئی تھی ،تاکہ جیل میں پریشانی نہ ہو مگرکسی شخص نے اتفاقیہ مولانا سمیع الحق کو بتلادیا اوریہ بھی کہا کہ گاڑی آپ کے بھائی مولانا انوارالحق چلا رہے تھے۔اوردوسرے بھائی پروفیسر محمود
Flag Counter