Deobandi Books

ماہنامہ الحق اگست 2014ء

امعہ دا

3 - 64
نقش آغاز 			    ﷽		        راشد الحق سمیع حقانی
ماہنامہ الحق کے مدیرمعاون،مردِشفیق
جناب شفیق الدین فاروقی کی المناک جدائی
شاہراہ زیست کے ٹیڑھے میڑھے راستوں ،اَن دیکھی منزلوں کااپنا ہی ایک الگ دستور ہے۔اس پہ کہیں خوشی اور بہرہ مندی کے نخلستاں نظر آتے ہیں تو کہیں غم و اندوہ کے گڑھے جگہ جگہ آپ کو نظر آئیں گے،کہیں مسافروں کو اس پہ تپتی دھوپ کا آنچل ملتا ہے تو کبھی کبھی مسلسل چھائوں کے ٹھنڈے نخلستاں میسر آتے ہیں لیکن شومئی قسمت کہ کچھ عرصے سے مسلسل دست ِ اجل بار بار جامعہ حقانیہ اور ہمارے خاندان کے دروازوں پر دستک دے رہی ہے،اب اپنے پیاروں کی نوحہ خوانی کرتے کرتے قلم میں خون کے آنسو بھی خشک ہوگئے ہیں۔ ابھی چند ماہ پیشتر ہی نشتر اجل کے ہاتھوں استادِ محترم فانی صاحب کی وفات کا زخم سینے میں ہرا بھرا تھا بلکہ رَس رہا تھا کہ ایک اور جان لیوا گھائو نے ہوش و خرداورصبر و قرار کو ذبح کردیا۔   ؎  ظلمت کدے میں میرے شب غم کا جوش ہے   اک شمع ہے دلیل سحر سو خموش ہے 
ماہنامہ ’’الحق‘‘ کے چالیس برس سے زائد کی خدمات کے امین ،حضرت والد ماجد مولانا سمیع الحق صاحب کے سیکرٹری،رفیق سفر و حضر،معتمد ِ خاص ،دست و بازو شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالحق رحمہ اللہ بانی دارالعلوم حقانیہ کے خصوصی چہیتے، عقیدت مند ، خادم اورراقم کے بہنوئی ،مخلص دوست، مہربان اور الحق کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد میرے معاون ومیرے سرپرست شفیق الدین فاروقی ایک سال کی طویل علالت (کینسر و فالج کے جان لیوا امراض) کے بعد رمضان المبارک میں مغفرت کے عشرے ۲۷؍رمضان المبارک بروز جمعرات ۲۴؍جولائی ۲۰۱۴ء کو اپنی طویل خدمات کا نقد صلہ وصول کرتے ہوئے خالق حقیقی سے جا ملے۔ انا لِللّٰہ وانا الیہ راجعون۔ان کو پہلے دن سے اپنی بیماری کا علم ہوچکا تھا کہ انکی بیماری کس قدر مہلک اور جان لیوا ہے،لیکن شفیق صاحب جس صبر و شکر کے ساتھ بیماری کا مقابلہ کرتے رہے وہ انتہائی حیران کن صبروحوصلے والے انسان تھے۔موت تو اِک دن ہر کسی کو آنی ہے لیکن شفیق بھائی جان کواللہ تعالیٰ نے بڑی قابل ِرشک موت عطا کی۔آپ بڑے اعزاز اور اُخروی لحاظ سے بشارتوں والی راتوں (۲۷ویں اور جمعہ کی شب)میں اس جہان فانی سے جہان باقی کوچ کرگئے۔  
؎   آئے عشاق گئے وعدئہ فردا لے کر		  اب انہیں ڈھونڈ چراغ رخ زیبا لے کر 
Flag Counter