Deobandi Books

ماہنامہ الحق اگست 2014ء

امعہ دا

10 - 64
الحق حقانی بھی ساتھ تھے جنہیں معمولی چوٹیں آئی ہیں۔ ایسی تشویشنا ک اطلاع سے اورپھر جبکہ جیل کی سلاخوں میں مجبور اوربے بس ہوں مولانا سمیع الحق صاحب کی پریشانی لازمی تھی انہوں نے آکر چپکے سے مجھ سے اس کا ذکر کیا ،اورپھر انہوں نے ڈپٹی سپرنڈنٹ جیل سے عصر کے بعد سی ایم ایچ راولپنڈی فون کروانے کا کہاہے اورانہوں نے بخوشی اجازت دی ہے یہ وقت عجیب کشمکش میں گزرا ،عصر کی نماز کے بعد حسب معمول مولانا سمیع الحق صاحب نے احاطہ اے ڈی سی کی وسیع گروانڈ میں درس حدیث دیا۔درس سے فراغت کے بعد آپ نے حاجی فقیر محمد خان صاحب جو درس میں موجودتھے ایکسڈنٹ کی بات بتلا دی وہ بھی فون کرنے کے لیے ساتھ گئے۔
جنرل ٹکا خان وزیر دفاع اور جنرل بابر ہی کے ذریعہ شیخ الحدیث سے پنڈی میں جا کر ملنے کا فوری اور خدائی انتظام:   
	ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ صاحب دفتر میں موجودتھے انہوں نے سی ایم ایچ راولپنڈی کا نمبر معلوم کرنے کی کوشش کی اوراس سلسلہ میں ٹیلیفون انکوائری سے بات کرنے کے لیے ریسیور اٹھایا،پھر آپ کچھ دیر کسی سے بات کرتے رہے،فارغ ہونے کے بعد حیرت سے فقیر محمد خان صاحب اورمولانا سمیع الحق سے کہا کہ عجیب قسمت ہے آپ کی،مجھ سے سپرنٹنڈنٹ جیل بات کررہے تھے کہ سابق جنرل ٹکا خان کا فون آیاہے کہ آپ لوگوں کو راولپنڈی سی ایم ایچ میں مولانا عبدالحق صاحب کے پاس فوراً پہنچادیاجائے،اسے مولانا مدظلہ کی کرامت اوراللہ کے فضل کے سوا کیا کہا جائے کہ جہاں جیل سے باہر فون پر بات کرنا بھی مشکل تھا،وہاں اب ان حضرات کو مولاناصاحب مدظلہ کے پاس بہت جلد پہنچنے کی صور ت بھی نکل آئی،حضرات فوراً معاملہ سمجھ گئے،کہ شاہراہ قراقرم کے سلسلہ میں مولانا مدظلہ کے پاس جانے کیلئے کہا گیاہوگا۔ اس کے بعد سپرنٹنڈ نٹ جیل اپنے دفتر میں تشریف لائے،شام کا وقت قریب تھا، مولانا سمیع الحق کاتعلق پشاور سے تھا اوروہاں کے حکام سے اجازت لینا ضروری تھا،سپرنٹنڈنٹ جیل نے جنرل ٹکا خان سے بات کی انہوں نے گورنر سرحد سے بات کی اورگورنر سرحد نے کہا کہ میں نے ڈی سی پشاور سے کہاہے کہ وہ ابھی احکامات جاری کردے کہ انہیں جلد ازجلد جیل سے راولپنڈی لے جانے کیلئے کاغذات تیار ہوسکیں۔ جنرل ٹکا خان صاحب کے حکم پر سپرنٹنڈنٹ جیل براہ راست متعلقہ حکام سے پوچھے بغیر یہ کاروائی نہیں کرسکتے تھے،اورحاجی فقیر محمد خان صاحب بھی مولانا سمیع الحق صاحب کے بغیر اس سفر سے انکار کررہے تھے۔ یہ قدرت کا عظیم؎؎؎
Flag Counter