Deobandi Books

ماہنامہ الحق اگست 2014ء

امعہ دا

19 - 64
سلسلہ خطبات جمعہ 		            شیخ الحدیث حضرت مولانا حافظ انوار الحق صاحب
ضبط و ترتیب مولانا حافظ سلمان الحق حقانی 
زکوٰۃ کی اہمیت وفضیلت
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امابعد فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم وَ الَّذِیْنَ یَکْنِزُوْنَ الذَّھَبَ وَ الْفِضَّۃَ وَ لَا یُنْفِقُوْنَھَا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ فَبَشِّرْھُمْ بِعَذَابٍ اَلِیْمٍO یَّوْمَ یُحْمٰی عَلَیْھَا فِیْ نَارِ جَھَنَّمَ فَتُکْوٰی بِھَا جِبَاھُھُمْ وَ جُنُوْبُھُمْ وَ ظُھُوْرُھُمْ ھٰذَا مَا کَنَزْتُمْ لِاَنْفُسِکُمْ فَذُوْقُوْا مَا کُنْتُمْ تَکْنِزُوْنَ (سورۃ توبۃ ۳۴۔۳۵)
’’جولوگ سونے اور چاندی کو جمع کرکے خزانہ بنا کر رکھتے ہیں اوراللہ تعالیٰ کے راستے میں اس کو خرچ نہیں کرتے ان کو خبردیں دردناک عذاب کی۔ اس دن سونے چاندی کو جہنم کی آگ میں گرم کیا جائے گا‘ پس داغا جائے گا اس کے ساتھ ان کی پیشانی کواوران کے پہلو کو اوران کی کمر کو اور کہاجائیگا کہ یہ وہی ہے جس کو تم نے اپنی ذات کیلئے جمع کیا تھا پس اب اپنے خزانے کا مزہ چکھ لو۔‘‘
زکوٰۃ ادا نہ کرنے کا عذاب:   
وعن ابی ھریرۃ قال قال رسول اللہ ا من اتٰاہ اللہ ما لا فلم یود زکوتہ مثل لہ یوم القیامۃ شجاعاً اقرع لہ زبیتان یطوفہ یوم القیامۃ ثم یاخذ بلھرمتیہ (یعنی شدقیہ)) ثم یقول انا مالک انا کنزک ثم تلا ولا یحسبن الذین یبخلون…الایۃ (رواہ البخاری)
’’حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہا نے فرمایا جس آدمی کواللہ تعالیٰ نے دولت دی پھر اس نے اس کی زکوٰۃ ادا نہ کی تووہ دولت قیامت کے دن اس آدمی کے سامنے ایسے زہریلے ناگ کی شکل میں آئے گی جس کے انتہائی زہریلے پن کی وجہ سے اس کے سر کے بال جھڑ چکے ہوں گے اورا سکی آنکھوں کے اوپر دو سفید نقطے ہوںگے(یاد رکھیں کہ جس سانپ میں یہ دو باتیں جمع ہوں وہ خطرناک اورانتہائی زہریلا سمجھا جاتا ہے) پھر وہ سانپ اس زکوٰۃ نہ دینے والے کنجوس کے گلے کا طوق یا ہار بنادیا جائے گا پھر اسکی دونوں (باچھیں) پکڑے گا اور اسے کاٹتا ہوا کہے گا‘ میں تیری دولت ہوں میں تیرا خزانہ ہوں ۔‘‘
یہ فرمانے کے بعد رسول اللہ ا نے قرآن مجید کی یہ آیت تلاوت فرمائی :

Flag Counter