Deobandi Books

ماہنامہ الحق اگست 2014ء

امعہ دا

14 - 64
ہے،اس سے بڑ ھ کر ان حضرات نے اس بات پر زورد یا کہ خودآپ کے عوام جو بالائی علاقوں مثلاً گلگت وغیرہ میں رہتے ہیں اورجو کئی لاکھ ہیں سامانِ رسد منقطع ہوجانے کی وجہ سے مشکلات میں ہیں اس وقت کئی سو ٹرک مال سے لدے ہوئے رکے ہوئے ہیں،شاہراہ پانچ چھ جگہ سے کاٹ دی گئی ہے،اپنے آدمیوں کو توہم ہیلی کاپٹر کے ذریعہ رسدِ خوراک پہنچا دیںگے لیکن تمہارے عوام کا کیاہوگا؟ہوائی جہاز سے سامان پہنچانا بہت مہنگاہے،ایک ٹرک کے سامان کے لیے ایک جہاز درکارہے ان لوگوں کی تکلیف بڑھ رہی ہے جواب میں کہا گیا کہ جب ان لوگوں نے ایسا کیاہے تووہ قربانیاں دینے کے لیے تیار ہوںگے اورتکالیف کو خندہ پیشانی سے سہیں گے ۔پورے ملک کے لوگ قربانیاں دے رہے ہیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے علم میں تو قومی اتحاد کی مرکزی قیادت نے سڑکوں کو بلا ک کرنے کی اپیل نہیں کی مگر اب چونکہ ایک علاقہ کے عوام ایسا کرچکے ہیں توہم اس سلسلہ میں تعاون سے معذور ہیں۔
مولانا عبدالحق کے شاگردوں کی بڑی تعداد نے فتوی پر عمل کرایا:
     مگر جنرل ٹکا خان صاحب نے کہا کہ ہمیں ثقہ اطلاعات ملی ہیں کہ اس علاقہ میں جمعیۃ العلماء اسلام کا اثر زیادہ ہے،عوام علماء کے زیر اثر ہیں اورہمیں بتایاگیاہے کہ مولانا عبدالحق صاحب نے ایسا کوئی فتوی دیاہے اوراس علاقہ میں مولنا صاحب کے موجود شاگردوں کی بڑی تعداد نے ایسے فتوی پر عملدرآمد کرایا،انہوںنے باربار یہ بھی کہا کہ مولاناصاحب کاایکسڈنٹ نہ ہوا ہوتا توہم انہیں مجبور بھی کرلیتے اب کیاکیا جائے،اب آپ لوگ وہاں جاکر انہیں کہہ دیں کہ مولانا نے بھیجاہے۔
گورنر سرحد جنرل نصیر اللہ بابر سے رابطے:
	 ٹکا صاحب نے کہا کہ میں نے گورنر سرحد کو بھی ذاتی دوست کی حیثیت سے مولانا عبدالحق صاحب کے پاس بھیجا تھا نہ کہ سرکاری اورگورنر کی حیثیت سے بلکہ اس لیے کہ گورنر صاحب مولانا کے حلقہ انتخاب کے باشندے ہیں اورمولانا صاحب سے اچھا تعلق رکھتے ہیں،مگر جواب میں انہوںنے کہا کہ ہمیں تو اس مقصد کے لیے جیل سے بلایا ہی نہیں گیا،بلکہ یہ کہاگیا کہ آپ لوگ مولانا سے ہسپتال میں مل لیں،ریٹائرڈ جنرل ٹکا خان صاحب نے کہا کہ نہیں سرحد کے گورنر سے روانگی کے وقت بتلا دیاتھا،پھر ریٹائرڈ جنرل نے گورنر سے پشاور فون ملایا اورانہیں کہا کہ آپ خود بات کریں،گورنر صاحب نے فون پر حاجی فقیر محمد خان صاحب سے کافی دیر تک بات کی اورلے دے ہوتی رہی انہوں نے پشتو ن والی اوراسلام کے واسطے پیش کئے،حاجی صاحب نے جواب میں کہا 
Flag Counter