حلف نامہ
فضلائے دارالعلوم حقانیہ کا عہدومیثاق اور حلف نامہ جسے شیخ الحدیث حضرت مولانا سمیع الحق صاحب (حفظہ اللہ تعالیٰ) مہتمم جامعہ دارالعلوم حقانیہ نے فراغت تحصیل علوم کی دستاربندی کے موقع پر ختم بخاری شریف کے نورانی عظیم الشان اجتماع میں پڑھ کر اور انہیں پڑھا کر حلف لیا ۔ بتاریخ ۲۲ رجب المرجب ۱۴۳۵ھ ۲۲؍مئی ۲۰۱۴ء
_____________________
نحمدہ و نصلی علی رسولہ الکریم ۔ اما بعد ہم اللہ تعالیٰ جل جلالہ کے لامتناہی ان گنت احسانات کا صمیم قلب سے شکر گزار ہیں کہ اس نے ہمیں اربوں بندوں میں قرآن پاک اور احادیث نبویہ ؐ کی اشاعت و ترویج کیلئے منتخب فرمایا۔ اور دارالعلوم حقانیہ کے جلیل القدر مشائخ کرام اور اجلہ اساتذہ ‘ عظام سے علمی انوار پر برکات سے استفادہ کی نعمتوں سے نوازا۔پاکستان کی مایہ ناز اسلامی یونیورسٹی دارالعلوم حقانیہ جو اسلامی علوم و معارف کا عظیم قلعہ ہے ۔ دعوت و ارشاد اور عزیمت و جہاد کا تمام عالم اسلام میں ایک منفرد مقام کا حامل ہے۔ اس عظیم یونیورسٹی کے اساتذہ اور مدرسین سلف صالحین کے مثالی نمائندے ہیں۔ان عبقری شخصیات کے علوم و معارف کا خط وافر فراہم کیا ہے۔
ہم پورے وثوق و اعتما دکے ساتھ اعتراف کرتے ہیں کہ ہم دارالعلوم حقانیہ کے آغوش شفقت میں جن انعامات سے نوازے گئے ان کا حق تشکر ادا کرنے سے قاصر ہیں۔
ہم اپنے تمام اکابر اساتذہ اورشیوخ اور لاکھوں علماء کرام ‘ اسلامی دانشوروں اور فرزندان ِ توحید کے اس بے پناہ ہجوم میں اور اپنے اس عظیم مادر علمی کی پرشکوہ ‘ منور فضائوں میں رب العالمین جل جلالہ کے ساتھ پختہ عہد و میثاق کرتے ہیں کہ ہم اب اس عظیم امانت ‘ وراثت نبویہؐ‘ قرآن و حدیث کے علوم و معارف کی ترویج و اشاعت میں اپنی حیاتِ مستعار کے لیل و نہار صرف کریں گے ۔
ہمیں موجودہ تاریک ‘ المناک ناگفتہ بہ حالات کا پورا پورا احساس ہے کہ آج کفر وشرک کے علمبردار اور یہودیت کے شیاطین ‘ استعماری قوتوں کے طواغیت نے اسلامی اقدار و روایات اور ان دینی جامعات و معاھد اور مدارس و مراکز کو اپنے جبر و استبداد سے نشانہ بنایا ہے اور ان دینی نشر گاہوں کے مہتممین و اراکین اساتذہ سے وعدہ کرتے ہیں کہ ہم اپنے دلوں کی گہرائیوں‘ اپنی جانوں کو سدذوالقرنین بنا کر ان یاجوجی یلغار کے مقابلوں میں ہم اپنے اسلاف کرام کے نقش قدم پر انشاء اللہ قائم رہیں گے ۔ اور اپنی زندگی کو کتاب و سنت کی اشاعت اعلاء کلمۃ اللہ اور اسلامی نظام کے قیام کیلئے وقف کریں گے۔ ہم اللہ تعالیٰ سے دست بدعا ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہمارے اس مادر علمی جامعہ دارالعلوم حقانیہ کوتاقیامت قرآن و حدیث کا عظیم قلعہ بنادے اور ہمیں اپنے سالارِ شریعت حضرت شیخ الحدیث مولانا عبدالحق ؒ کے نقش قدم پر دین کی خدمت کی توفیق عطا فرمائے اور اس راستہ پر چلائے جو حضور اقدس ااور ان کے صحابہ و خلفائے راشدین نے بطور صراط مستقیم ہمارے لئے متعین فرمایا ہے۔آمین یا الہ العالمین۔
_____________________
آخر میں حضرت مولانا سمیع الحق صاحب مدظلہ نے بخاری شریف کی آخری حدیث کی محدثانہ انداز میں دلنشین تشریح فرمائی تقریب کا اختتام پیرطریقت حضرت مولانا عزیز الرحمن ہزاروی صاحب کی دردانگیز دعا سے ہوا۔