۱۳؍اپریل: آج عامل اور حضرت مولانا یوسف بنوری صاحب کے فرزند محمد بنوری ملاقات کیلئے آئے ۔کافی دیر اُن سے بات چیت ہوتی رہی دوپہر کے کھانے سے پہلے مفتی صاحب نے ہمیں ایک کنال معلوم کرنے کا طریقہ بتایا اور پھر عملاً مجھے احاطہ نمبر ۹ کی پیمائش کرنے کی تربیت دی ۔پھرحالات حاضرہ پر تبصرہ ہوتا رہا ۔ رات کا کھانا کھا کر خبریں سنیں۔ مفتی صاحب نے بتایا کہ آج کسی وقت مجھے ایبٹ آباد ریسٹ ہائوس میں منتقل کردیا جائے گا ۔ ہم نے مفتی صاحب کو کہا کہ انکار کر دیں ۔ ہم بھی رات کو احاطہ نمبر ۹ میں ہی ٹھہر گئے تا کہ رات کو مفتی صاحب کو منتقل نہ کرسکیں۔ آج رات ۸ بجے زلزلہ آیا ۔
۱۴؍اپریل: آج ملاقات کے لئے کوئی نہیں آیا۔ دوپہر کی دعوت باہر تھی اور کھانے کے دوران عجیب لطیفہ ہوا مفتی صاحب کے صاحبزادے بھی ایک جگہ مدعو تھے انہوں نے کہا کہ اکٹھے چلیں گے اور دعوت ہم سب کی ایک ہی جگہ ہے ہم ان کے ہمراہ چلے گئے اور جب آدھا کھانا کھا چکے تو معلوم ہو ا کہ ہماری دعوت الگ جگہ تھی۔ اتفاق سے ہمارے وہ میزبان وہیں آگئے پھر ان کے ساتھ ان کی جگہ جا کر باقی کھانا کھایا۔
اتحاد کے باوجود اختلاف علمی برقرار:
۱۵؍اپریل: صبح ناشتے سے فارغ ہو کر لیٹ گیا طبیعت قدرے سست تھی اور بخار کی سی کیفیت تھی محمد کاکا نے دوا دی جس سے قدرے سکون ہوا ۔مفتی صاحب کے ہاں چائے پینے کے بعد سورۃ آل عمران پر بحث چلی۔ مفتی صاحب نے مودودی صاحب کی’’تفہیم القرآن‘‘کا حوالہ دیا اور پھر دلائل دیتے ہوئے قائل کیا کہ یہ تفسیر ناقص ہے جس پر میں نے اُن کی توجہ اتحاد کی طرف توجہ مبذول کروائی۔ مفتی صاحب نے کہا کہ علمی اختلاف اپنی جگہ ہے اتحاد اپنی جگہ ۔ جمعہ کی نماز کے بعد آرام کیا اور عصر کے وقت جب گرائونڈ میں آیا تو قبلہ والد صاحب کا خط ملا ۔میں نے مچھلی فرائی کی تھی اختر ایوب بھی آج ہم سے ملنے آئے اور فیلڈ مارشل صاحب کے بارے میں نیز دوسری سیاسی باتیں ہوتی رہیں تقریباً ایک گھنٹہ مجلس رہی ۔
بھٹو کی علامہ مودودی صاحب سے ملاقات:
۱۶؍اپریل: آج صوبہ سرحد میں مکمل ہرتال ہے ٹریفک بند ہے جسکی وجہ سے کوئی ملاقاتی نہیں آیا تمام دن جیل میں جلسہ اور نعرہ بازی ہوتی رہی رات کو بی بی سی نے خبروں میں مسٹر بھٹو کی مولانا مودودی سے ملاقات کا ذکر کیا۔بی بی سی کے بقول مسٹر بھٹو نے حزب اختلاف کے ایک با اثر شخصیت مولانا مودودی سے ملاقات کی ۔اس پر مفتی صاحب نے تبصرہ فرمایا اور کہا کہ بااثر تو کہا جاسکتا ہے لیکن حزب اختلاف نہیں ۔
۱۷؍اپریل: گزشتہ رات جمعیت کے ایک رکن اور صوبائی اسمبلی کے امید وار جناب عبدالستار ساکن بفہ ہزارہ کو دل کا دورہ پڑاجس پر انہیں رات ایک بجے ایبٹ آباد ہسپتال پہنچایا گیا جمعیت کی میٹنگ احاطہ نمبر ۵کی بیرک میں ہوئی دوپہر کو کھانا کھا کر آرام کیا شام کی چائے بیرک نمبر ۴ میں تھی تمام اہم شخصیات موجود تھیں پانچ بجے بیڈ منٹن کی چند گیمیں کھیلیں کہ کسی نے اطلاع دی کہ بھٹو کی پریس کانفرنس کی تفصیلات آنا شروع ہو گئیں ہیں بی بی سی کی خبریں سنیں مولانا مودودی کی بھٹو سے ملاقات کے سبب اُنکی شخصیت مشکوک ہو گئی ‘ جس سے جیل میں اضطراب پایا جاتا ہے ۔
موتیا کے پھول : ۱۸؍اپریل: صبح کے وقت احاطہ میں موتیا کے بیلوں سے تقریباً ایک پائو کے قریب پھول اترتے ہیں۔میں انہیں جمع کرکے نصف مفتی صاحب کو دے دیتا ہوں اور نصف اپنے کمرے میں رکھ دیتا ہوں جس سے تمام کمرہ کی فضاء معطر ہو جاتی ہے مفتی صاحب نے آج پھول دیکھ کر فرمایا کہ تمام پھولوں میں لطیف ترین پھول گلاب کا ہے