Deobandi Books

ماہنامہ الحق دسمبر 2013ء

امعہ دا

24 - 65
جرائد ورسائل ‘ اخبار‘ ٹی وی‘ نیٹ وغیرہ کھولو تو برہنہ عورتوں کی تصاویر سے بھرے پڑے رہتے ہیں‘ بعض جرائد اور اخبارات میں بدنگاہی اور برہنگی کی حالت یہ ہے کہ ایک کمزور ایمان والا مسلمان بھی ایسے مواد کو اپنے گھر میں جگہ دینے کے لئے تیار نہیں ہوتا اور پھر بدقسمتی سے اس بدنگاہی ‘ بے شرمی اور بے حیائی میں بعض لوگ ایک دوسرے سے مقابلہ اور ریس میں مبتلا ہوکر شرم و حیا ئ‘ اسلام کے آداب معاشرت کو بھول جاتے ہیں‘ اور غیر محرم مرد وزن کے اختلاط والی مجالس کو باعث افتخار سمجھ کر اس کی مخالفت کرنے والے کو دقیانوس سمجھا جاتا ہے ‘ آج معاشرہ کے اس بے راہ روی ‘ مردوزن کے اختلاط ‘ شرم وحیاء کے فقدان نے مسلمانوں کو قسم قسم کی آفات‘ بے غیرتی اور بے شرمی کے اعمال میں مبتلا کرکے کہیں کا رہنے نہیں دیا۔ مردوزن کے اس ناجائز بدنگاہی اور اختلاط نے ایسی بیماریوں کو جنم دیا جن کا نام زبان پر لانا ایک غیرت مند‘مسلمان کے لئے زیب نہیں دیتا۔
اسلام اور نظر کی حفاظت:
	 اسلام میں تو پردہ اورنامحرم سے بھی پردہ پوشی پر اتنا زور دیا گیا ہے کہ آنحضرت ﷺنے ایک دفعہ اپنے چچا زاد بھائی فضل بن عباسؓ کارخ دوسری جانب پھیر دیا تاکہ دونوں مردوعورت قبیح نظر سے بچ جائیں۔ حجۃ الوداع کے موقع پر بنی خثعم قبیلہ سے تعلق رکھنے والی ایک عورت نے آپ سے عرض کیا: 
عن فضل بن عباس ان امرأۃ بن خثعم قالت یا رسول اللہ ان ابی ادرکتہ فریضہ اللہ الحج وھو شیخ کبیر لایستطیع ان یستوی علی ظھر البعیر قال حجی عنہ (رواہ الترمذی)
فضل بن عباس سے روایت ہے کہ ایک عورت جس کا تعلق قبیلہ خثعم سے تھا‘ رسول اللہ ﷺسے عرض کیا یارسول اللہ اللہ تعالیٰ نے بندوں پر حج فرض کیا لیکن میرے والد اتنے بوڑھے ہیں کہ وہ سواری پر بھی فریضہ حج ادا کرنے سے قاصر ہیں اگر میں ان کی طرف سے حج کرلوں تو فریضہ حج ادا ہوجائے گا؟ تو آپ ﷺا نے فرمایا ہاں ادا ہوجائے گا۔ اسی ترمذی میں آگے باب ماجاء ان عرفۃ کلھا موقف میں یہ بھی ارشاد ہے:
قال ولوی عنق الفضل فقال العباس یارسول اللہ لم لوّیت عنق ابن عمک قال رایت شابا وشابۃ فلم امن الشیطان علیھما
اس وقت رسول اللہا اونٹی پر سوار تھے اور فضل بن عباس آپ ا کے ساتھ پیچھے بیٹھے تھے۔فضل ابن عباس اس عورت کودیکھنے لگے اور وہ عورت بھی ان کو دیکھنے لگی ۔اس صورتحال کو ملاحظہ فرماکر رسول اللہا نے فضل بن عباس کا رُخ دوسری جانب موڑدیا تاکہ وہ اس عورت کو نہ دیکھ سکے۔ حضرت عباس ؓ اس وقت موجود تھے ‘اپنے بیٹے فضل ؓ 
Flag Counter