Deobandi Books

ماہنامہ الحق دسمبر 2013ء

امعہ دا

3 - 65
نقش آغاز 			    ﷽			        راشد الحق سمیع حقانی
طالبان سے مذاکرات کا مسئلہ 
	شکستہ حال ‘زخم زخم غلام مادرِ وطن کے ساتھ نائن الیون کے بعد اس کے اپنے ناخلف ’’فرزندوں ‘‘نے اس کا جو حال کیا ہے وہ بیان سے باہر ہے ‘ خود تصویروطن چیخ چیخ کر یہ دہائی دے رہی ہے کہ خدارا اب تو میرے حال پر رحم کرو او رکتنا عرصہ میرے دامن ‘میرے پیراہن پر آگ و خون کا کھیل کھیلو گے؟ کیوں اپنے مفادات اور اقتدار کیلئے امریکی جنگ کیلئے اپنا گھر جلا رہے ہو؟ ارض پاکستان کی دھرتی اب مزید لاشوں کا بوجھ اپنے اندر نہیں سما سکتی۔ لہٰذا اب کچھ عرصہ سے حکمرانوں کو بھی یہ خیال ہوچلا ہے کہ تحریک طالبان افغانستان کے ہاتھوں امریکہ اور نیٹو کی شرمناک شکست کے بعد امریکہ خود بھی مذاکرات کی بھیک بار بار طالبان سے مانگ رہا ہے تو کیوں نہ حکومت ِ پاکستان بھی تحریک طالبان پاکستان سے بات چیت کا دروازہ کھولے لہٰذا اسی تناظر میں سابقہ حکومت نے مذاکرات کیلئے برائے نام معمولی سی کوششوں کا آغاز کیاجو امریکی سازشوں اور خود حکومت کی غیرسنجیدگی کے باعث ابتداء ہی میں ناکام ہوگئے۔ پھر نئی حکومت نے ایک مرتبہ پھر آل پارٹیز کانفرنس کی سعی لاحاصل کا انعقاد کیا جس میں حسب سابق تمام جماعتوں نے مذاکرات پر آمادگی کا اظہار کیا لیکن یہ مذاکرات کاعمل بھی امریکہ نے ڈرون حملوں کے ذریعے پاش پاش کردیا۔ لہٰذا ملک میں آگ و خون کا سلسلہ مزید بڑھتا چلا گیا ۔دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین اور جمعیۃ علماء اسلام کے امیر حضرت مولانا سمیع الحق صاحب مدظلہ دس بارہ برس سے تکبیر مسلسل کی طرح اس صورتحال پر بے حمیت حکمرانوں اور خوابیدہ قوم کو جگانے میں لگے رہے اور ملک وملت کے ہمدرد سیاسی ومذہبی جماعتوں و تنظیموں کو یکجا کرکے مختلف سیاسی پلیٹ فارموں پر جدوجہد کرتے رہے جو حکمرانوں سمیت پوری دنیا پر آشکارا ہے۔ ابھی گزشتہ ماہ ۲۲ دسمبر ۲۰۱۳ء کو پشاور میں دفاع پاکستان کونسل کے زیراہتمام ایک عظیم الشان ’’قومی جرگہ‘‘ کا انعقاد کیا گیا جس میں ملک بھر کی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین اور خصوصاً قبائلی عمائدین نے بھرپور شرکت کی ۔ جس میں امریکی ظالمانہ ڈرون حملوں کے خلاف نہ صرف بھرپور احتجاج کیا گیا بلکہ طالبان سے دوبارہ بامعنی ‘پائیدار اور مستحکم مذاکرات کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔الحمدللہ اس قومی جرگہ کی توانا آواز امریکہ ‘نیٹو ‘ افغانستان اور پاکستان سمیت دنیابھر کے ایوانوں میں نہ صرف سنی گئی بلکہ استعماری قوتوں کو پاکستانی قوم کے 
Flag Counter