Deobandi Books

ماہنامہ الحق دسمبر 2013ء

امعہ دا

56 - 65
مطالعہ و تحقیق						         مولانا انور جمال قاسمی
پردہ میں بے پردگی کا رجحان 
برقعوں کی تراش و خراش، کانٹ چھانٹ کی ان گنت طرز و صورت گلیوں و سڑکوں پر نظر آتی ہے ، ان میں بعض شروانی نما بدن سے چپکا ہوا جسم کے نشیب و فراز اور ہر حصہ عضو کی ساخت و بناوٹ نمایاں کئے ہوئے ہوتا ہے ، بعضوں کی آستینیں نیٹ کپڑوں سے بنے ہونے کی وجہ سے ان کی بانہیں جھلکتی ہوئی رہتی ہیں ، آپ کو بعض بلاآستین کے صرف پشت و سینہ سے چپکے بالکل ننگی بانہوں و کھلے چہرے کی نظر آئیں گے اور اب اکیسویں صدی کے انٹر نیٹ ، و کمپیوٹر سے ڈسی مسلمان عورتوں کو پردہ و حجاب کا بوجھ برداشت نہیں ، انہیں چہرہ اور جسموں کو چھپانا قدامت پسندی و تنزلی کی علامت نظر آتی ہے ، وہ بے دین بے لباس و بر ہنہ عورتوں کے شانہ سے شانہ ملانے کے جنون میں کھلے چہرہ کا برقع پہننے ، پینٹ شرٹ ، فل یا ہاف اسکاٹ اور ٹی شرٹ وغیرہ میں چھوٹی سی خوبصورت و پر کشش رومالیوں میں چہرے لپیٹنے کی بہ نام پردہ عام کر رہی ہیں ، اس طرح کے فیشنی پردے کے رواج کو دیہات و شہر کی عوام ہی نہیں شریف و معزز گھر خاندان ، دینی وضع دار کنبہ بھی بڑی سرعت سے قبول کر رہا ہے ، اس کی انتہا یہ ہے کہ مسلم دنیا کو مغرب کی مادی وصنعتی تہذیب کی یلغار نے مجبور و بے بس بنا دیا ہے ، انہیں نہ مسلمان عورتوں کو مسلمان بنانے کی فکر ہے ، نہ ان کی تہذیب و تادیب ، کرنے کی انہیں فرصت ہے ، آزادی نسواں کے علمبر دار آقائوں کے سامنے سپر انداز ہو کر اپنی عورتوں و لڑکیوں کو آزاد چھوڑنے پر اتر آئے ہیں انہیں مسلمان عورت کا بے حجابانہ گلی کوچوں ، پارکوںو ہوٹلوں ، چوپاٹیوں و ساحلوں پر گھومنا بھلا معلوم ہوتا ہے ، وہ نہ اس سے پیدا ہونے والی معاشرتی بیماریوں کی ہلاکت خیزیوں سے ڈرتے ہیں اور اب تو بہت سے ماڈرن دانشوروں نے اس کے جواز میں قرآن و حدیث کے دلائل و براہین بھی تلاش کر لیے ہیں ، ان کے دلائل میں سے ایک قرون اولیٰ کی مومنات کا مسجدوں میں جانا، غزوات و جنگوں میں فوجوں و زخمیوں کی خدمات و تیمارداری کی غرض سے شریک جنگ ہونا اور حضرت امام المومنین عائشہ صدیقہ ؓ کا جنگ جمل کی قیادت کرنے کو پیش کیا جاتا ہے ۔
عورتوں کی نماز ان کے گھروں مسجدوں سے افضل ہے ، جبکہ مسجد نبوی کی اپنی فضیلت ہے ، اس میں نماز پڑھنے سے سینکڑوں گنا اجرو ثواب کے اضافے کا نبوی وعدہ اور آپ ﷺ کی امامت میں نماز کی ادائیگی سے عنداللہ حاصل ہونے والے شرف و قبول کے آپﷺ نے عورتوں کو گھروں میں نماز پڑھنے کی تاکید کی ہے ، اس کا مطلب ہے کہ مسجدوں میں آکر نماز پڑھنے کی اگر آپ نے کسی درجے میں اجازت دی ، تو وہ صرف آپ کی امامت 
Flag Counter