Deobandi Books

ماہنامہ الحق دسمبر 2013ء

امعہ دا

12 - 65
۲۔	حضرت سیدنا یعقوبؑ کی چاربیویاں تھیں۔    ۱:  لیاہ ۲۳؍۲۹    ۲: زلفہ ۲۳؍۲۹  
	۳: راخل ۲۸؍۲۹ والدہ حضرت یوسف       ۴:   بلہہ  ۲۹؍۲۹
(۳)	حضرت موسیٰ  ؑکی چاربیویاں تھیں۔  ۱:  سفورہ کتاب خروج ۳۱؍۲   ۲:  جیشہ  
	۳: قینی کی بیٹی قاضیون ۱۶؍۱ ۔  ۴:  حباب کی بیٹی ۱۶؍۴
کتاب استثناء  ۱۰ تا ۱۳ ؍ ۲۱  میں موسیٰ کو بے تعداد بیویوں کے جواز کا ذکر ہے۔
(۴)	سیدنا حضرت دائود ؑ  (الف) ۹ بیویوں (ب) دس حرموں کاذکر (ج) جورئوں کا ذکر (بائبل میں صراحت)
(۵)	سیدنا حضرت دائود ؑ نے حبرون سے آکر یروشلم میں حرمیں اور جوروئیں کیں (۲۰ سموئیل ۱۳؍۵)
(۶)	سیدنا حضرت سلیمان ؑ سات سو جوروئیں اور ۳۰۰ حرمیں تھیں۔ (سلاطین ۳؍۱۱)  
(۷)	کتاب خزقیل نبی باب ۲۳۰ ایک تاچار میں خدا نے اپنے لئے دوبیویوں کی تمثیل پیش کی جس سے جواز معلوم ہوا۔
(۸)	حضرت مسیح  ؑکی آمد کی خبر میں دس کنواریوں کا ذکر کیا کہ پانچ نے دولہا کے ساتھ شادی کی۔
انگلستان کا شاعر ہملٹن اس تمثیل کی وجہ سے تعدد ازواج کا قائل تھا۔
نپولین بونا پارٹ کی دوسری شادی پوپ کے سامنے اسی یورپ میں محض اجراء النسل جیسے معمولی فائدے کی وجہ سے کی گئی۔
________________O________________
تعدد ازواج النبیؐکا سبب مصالح دین وملت :
آپؐ نے ابتدائی نکاح ۲۵سال کی عمر میں حضرت خدیجہ ؓ سے کیا جو آپؐ سے ۱۵ سال بڑی تھیں ۵۰ سال کی عمرتک یہی ایک ہی رفیقہ حیات تھیں جو آپ سے قبل دو شوہروں سے بیوہ ہوئی تھیں۔
سن ۵۵ نبوی سے ۵۹نبوی پنج سالہ زمانہ میں ازواج مطہرات سے حجرات آباد ہوئے تھے ،خوب سمجھ لیجئے کہ زندگی کے ۵۵سال بعدنفسانی خواہشات کا دور نہیں ہوتا ہے۔
آپؐ کا ارشاد مبارک ہے:  مالی فی النساء من حاجۃ (دارمی سہل بن سعد) بنیاد فوائد کثیرۃ دین، مصالح ملک اور مقاصد قوم وغیرہ تھے جیسے 
(ا )	تزویج حضرت صفیہؓ کے بعد یہود مسلمانوں کے خلاف کسی جنگ میں شامل نہ ہوئے
(ب)	تزویج حضرت ام حبیبہ ؓ کے بعد اس کا باپ ابوسفیان کسی جنگ میں مسلمانوں کیخلاف فوج کشی کرتا نظر نہیں آتا۔
(ج)	حضرت جویریۃ ؓ کا باپ مشہور ڈاکو قبیلہ بنو المصطلق کا رہبر تھا اس نکاح کے بعد اس قبیلہ سے مخاصمتیں ختم 
ہوئیں‘ اس قبیلہ نے قزاقی چھوڑ کر متمدن زندگی اختیار کی۔

Flag Counter