کی جائے۔ ارسال کردہ : ڈاکٹر عبدالشکور
٭ مولانا حافظ مہر محمد میانوالی ؒکی وفات …… صاحبزادہ محمد عمرفاروق‘میانوالی
حسب ضابطہ کل نفس ذائقۃ الموت کے تحت مختصر علالت کے بعد محقق اہل سنت ‘وکیل دفاع صحابہ ؓ ‘ مصنف کتب کثیرہ حضرت مولانا حافظ مہر محمد میانوالی ؒ (فاضل جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ‘ متخصص فی علوم الحدیث جامعہ بنوری ٹائون کراچی) ۴محرم الحرام ۱۴۳۵ھ بمطابق ۹نومبر۲۰۱۳ء بروز ہفتہ دن سوا ایک بجے بزبان ورد توفنی مسلما والحقنی بالصلحین پھر کلمہ طیبہ پڑھ کر اپنے خالق حقیقی کے حضور اپنی جان سپرد کردی۔انا للہ وانا الیہ راجعون۔ قارئین سے دعائوں کی درخواست کی جاتی ہے اوران کے حوالے مضامین لکھنے کی التجا کی جاتی ہے تاکہ جلد از جلد حضرت والد مرحوم کی سوانح عمری پر خصوصی اشاعت کا اہتمام ہوسکے۔
٭ پاکستانی الیکٹرانک میڈیا میں عریانیت …محمد اسلام حقانی
پاکستان میں ٹی وی چینلز اوردیگر ذرائع کے ذریعے ہونے والی فحاشی کاسدباب انتہائی ضروری ہے‘اگربروقت ایکشن نہیں لیا گیا تو ملک مزید تباہی کی طرف جائے گا۔لہٰذا میری اپیل ہے کہ تمام علماء کرام ‘مذہبی سیاستدان اورغیرت مند عوام الناس صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے میدان میں کود پڑیں اور حکومت وقت سے اپنے درجہ ذیل مطالبات منوائیں۔ ۱۔ فوری طور پر پیمرا(PEMRA)کو بند کیا جائے جو فحاشی کو پھیلانے میں مد د کررہا ہے ۔
۲۔ سخت قسم کا سنسر بورڈ قائم کیا جائے جس کو اختیار ہو کہ کسی بھی عریاںپروگرام یا اشتہار وغیرہ کو فوری طور پر روک سکے ۔ اس میں علماء کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے ۔ ۳۔ تمام چینلز پر ہندوستانی اشتہار ، ڈرامے اور فلموں کی نمائش پر پابندی لگا دی جائے ۔ ۴۔ عریاں لبا س کی تعریف کی جائے ۔ مثلاً : ہاتھ ، پیر اور چہرے کے علاوہ جسم کے کسی بھی عضو کی نمائش کرنے والا لباس عریاں کی تعریف میں آنا چاہیے ۔
۵۔ جینز ، ٹائٹ پتلون ، ٹائٹ شلوار اور ٹائٹ قمیض کو بھی عریاں لباس کی تعریف میں شامل کیا جائے ۔
۶۔ کوئی بھی پاکستانی عورت اگر باہر جا کر عریاں تصاویر یا فلموں میں حصہ لے تو اسکے خلاف پاکستان میں کاروائی کی جائے
۷۔ کیٹ واک جیسے تمام پروگراموں پر سخت پابندی لگا دی جائے ۔
۸۔ انگریزی فلمیں اگر اخلاقیات اور ہماری تہذیب سے گری ہوئی ہوں تو انکی سنسر شپ کو یقینی بنایا جائے ۔
۹۔ کوئی بھی چینل جسکے براہ راست دکھانے سے عریاں مناظر آنے کا ڈر ہو اسے سنسر کر کے پھر نشر کیا جائے
۱۰۔ پورے ملک میں تمام بل بورڈز کو لگانے سے پہلے سنسر بورڈ کی منظوری لازم قرار دی جائے ۔ اس سنسر بورڈ میں علماء کی آدھی نشستیں لازمی رکھی جائیں ۔ ۱۱۔اخباروں اور میگزینز میں بھی رنگین فحش تصاویر بند کی جائیں ۔