Deobandi Books

ماہنامہ الحق نومبر 2013ء

امعہ دا

5 - 65
سامنے حضرت مولانا سمیع الحق صاحب نے دو ٹوک انداز میں اِس حادثہ فاجعہ کی تفصیلات بیان کیں اور ان پر واضح کیا کہ اس معاملے میں حکومت قطعاً ناکام نظر آرہی ہے اوراگر آپ نے بھی حسب سابق اس اہم ترین مسئلہ پر کوئی سنجیدہ اقدام نہیں اٹھایا اور قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا تو یہ آگ پشاور سے کراچی تک پھیل سکتی ہے، بڑی مشکل سے ارباب ِمدارس اور مسئلک دیوبند سے وابستہ تمام حلقوں نے اس صورتحال کو کنٹرول کیا ہوا ہے ورنہ دشمن تواس آگ کو ہرلمحہ ہوادینے میں مصروف ہے اور ظلم کی بات یہ ہے کہ آپ کے دورِ حکومت میں لال مسجد کے بچوں کا قاتل پرویز مشرف باعزت بری ہورہا ہے تو اندیشہ یہی ہے کہ اس حادثے کے قاتل بھی نہ کبھی گرفتار ہوں گے اور نہ کبھی اس سازش سے پردہ اٹھایا جائے گا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ راولپنڈی کا خونی حادثہ نئی حکومت کیلئے ایک ٹیسٹ کیس ہے چنانچہ حکومت جلد سے جلد عدل وانصاف کوپورا کرنے اور مجرموں کو گرفتار کرنے کی سنجیدہ کوشش کرے ۔
____________________
ڈرون حملوں کے خلاف نیٹو سپلائی کی بندش اور مؤثر احتجاج کی تحریک 
امریکی ظالمانہ ڈرون حملوں کی پاکستانی سرزمین پر موسلادھار میزائلوں کی بارش نے سارے ملک اور خصوصاً قبائلی علاقہ جات میں وحشت وبربریت کی فضا قائم کی ہوئی ہے۔یوں تو دس برس سے پاکستانی سرزمین کی خلاف ورزیاں امریکن ائیرفورس اور نیٹو افواج تواتر کے ساتھ کررہے ہیںلیکن میاں نواز شریف اوراس کے اتحادیوں کی حکومت میں تو یہ سلسلہ مزید تیزتر ہوگیا ہے اور اب یہ حملے قبائلی علاقوں سے شہری اور بندوبستی علاقوں میں بھی شروع ہوگئے ہیں، اس کی تازہ مثال ہنگو میں ایک مدرسہ پر ظالمانہ حملہ ہے جس میں کئی بے گناہ طلباء اور معصوم بچے بھی شہید ہوگئے ، حالانکہ میاں نواز شریف صاحب نے اقتدار میں آنے اور امریکی یاترا سے پہلے قوم سے یہ وعدہ کیا تھا کہ میرے دورِ حکومت میں امریکی ڈرون حملے قطعی طورپر رُک جائیں گے لیکن اُلٹا اَب ڈرون حملے شہروں میں بھی شروع ہوگئے۔ اس کے خلاف عملی طورپر تحریک انصاف سڑکوں پر آگئی ہے جوکہ ایک خوش آئند علامت ہے۔ گوکہ خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت ہے لیکن پھر بھی انہوں نے اپنی حکومت کی پرواہ نہ کرتے ہوئے ایک جرات مندانہ فیصلہ امریکہ کے خلاف کیا ہے۔ اِسی طرح دفاع پاکستان کونسل نے بھی لاہور اور 
ملک بھر میں ڈرون حملوں اور نیٹوسپلائی کے خلاف بھرپور عوامی مظاہرے کئے ہیں لیکن سب سے افسوسناک پہلو یہ ہے کہ اس حساس مسئلہ پر بھی مسلم لیگ (ن) ،اے این پی،ایم کیوایم،پیپلز پارٹی اور جمعیت علماء اسلام (ف) اور قوم پرست جماعتیں نیٹو سپلائی کی بندش کے فیصلے کے خلاف ہیں حالانکہ اِن تمام جماعتوں کو بھی دائیں بازو کی جماعتوں کیساتھ یک زبان ہونا چاہیے تھا۔ اس تقسیم کا سارا فائدہ امریکہ اورنیٹو کو ہورہا ہے۔خدارا آپس کی چھوٹی موٹی سیاسی رقابتیں اس حساس موضوع پر فراموش کرکے امریکہ کے خلاف یک زباں و یک جاں ہوجائیں ۔

Flag Counter