Deobandi Books

ماہنامہ الحق نومبر 2013ء

امعہ دا

40 - 65
اسلام تو سراپا خیر وسلامتی کامذہب ہے۔ اور امن وسلامتی کے جامع اور ہمہ گیر تصور کا نقیب ہے۔ دین حق نے تو اپنی دعوت وتبلیغ کو دلائل وبراہین کے ذریعہ اخلاقِ حسنہ سے پیش کی اور حسن اخلاق نے لوگوں پر ایسے اثرات مرتب کیے کہ غیر مذاہب کے لوگوںنے اسلام کی پناہ میں آنا اپنے لیے باعث سعادت سمجھا اور اسلام قبول کرنے کے بعد وہ کسی حال میں اپنے متروکہ دین کی طرف واپس جانا گوارہ نہ کیا۔ اسلام نے عقل وخرد کو حکم بنانے کے بعد لوگوں کو اسلام قبول کرنے اور انکار کرنے کی پوری آزادی دی، قرآن کریم میں اعلان ہے:
ومن شاء فلیؤمن ومن شاء فلیکفر ۲؎   ]جو چاہے ایمان لائے اور چاہے کفر کا راستہ اختیار کرے[
اسلام کی ترویج واشاعت اور دعوت وتبلیغ کے اصول تفصیل کے ساتھ قرآن میں بیان کیے گئے ہیں۔ اور اسلام میں مذہب کے سلسلہ میں جبرواکراہ سے روکا گیا ہے۔ اسلامی دعوت کو پیش کرنے کا طریقہ کار کیا ہونا چاہیے قرآن کی زبانی سنیے:
ادْعُ إِلِی سَبِیْلِ رَبِّکَ بِالْحِکْمَۃِ وَالْمَوْعِظَۃِ الْحَسَنَۃِ وَجَادِلْہُم بِالَّتِیْ ہِیَ أَحْسَنُ:  ۳؎
]انھیں اپنے رب کے راستہ کی طرف حکمت وعمدہ وعظ وپند کے ساتھ بلاؤ اور بحث ومباحثہ ایسے طریقہ پر کرو جو بہترین ہو[
وَلَا تَسْتَوِیْ الْحَسَنَۃُ وَلَا السَّیِّئَۃُ ادْفَعْ بِالَّتِیْ ہِیَ أَحْسَنُ فَإِذَا الَّذِیْ بَیْْنَکَ وَبَیْْنَہُ عَدَاوَۃٌ کَأَنَّہُ وَلِیٌّ حَمِیْمٌ ۴؎   ]اے پیغمبر ا  نیکی اور بدی برابر نہیں ہیں۔ توبدی کو ایسے طریقہ پر دور کر جو بہت اچھا ہے پھر دیکھ کہ جسکے ساتھ تیری دشمنی ہے وہ تیرا گرمجوش دوست بن جائیگا۔[
اسلام جبرواکراہ پر بندش لگاتے ہوئے قرآن کریم میں اعلان کیا:
	أَفَأَنتَ تُکْرِہُ النَّاسَ حَتَّی یَکُونُواْ مُؤْمِنِیْنَ۵؎
]کیا تو لوگوں کو مجبور کرے گا کہ وہ مومن ہوجائیں، حالاںکہ تیرا کام مجبور کرنا نہیں[
ایک دوسری جگہ باری تعالی کا ارشاد ہے:
وَمَا کَانَ لِنَفْسٍ أَن تُؤْمِنَ إِلاَّ بِإِذْنِ اللّہِ وَیَجْعَلُ الرِّجْسَ عَلَی الَّذِیْنَ لاَ یَعْقِلُونَ۶؎
]کوئی شخص اللہ کی اجازت کے بغیر ایمان نہیں لاسکتا اور اللہ عدمِ اجازت کی ناپاکی انھیں لوگوں پر ڈالتا ہے جو اپنی عقل سے کام نہیں لیتے۔[
دوسری جگہ ارشاد فرمایا:  إِنَّکَ لَا تَہْدِیْ مَنْ أَحْبَبْتَ وَلَکِنَّ اللَّہَ یَہْدِیْ مَن یَشَاء ُ وَہُوَ أَعْلَمُ بِالْمُہْتَدِیْنَ ۷؎
]توجسے چاہے ہداہت نہیں کرسکتا بلکہ اللہ جسے چاہے ہدایت کرتا ہے وہی جانتا ہے کہ کون ہدایت قبول کرنے لیے تیار ہے۔
Flag Counter